پائیکنگ ٹریک ٹریل5 کے کاغذی گھڑسوار،بائیکرزاورکیمرے کہاں ہیں؟
فوٹو: سوشل میڈیا
آمنہ جنجوعہ
اسلام آباد: پائیکنگ ٹریک ٹریل5 کے کاغذی گھڑسوار،بائیکرزاورکیمرے کہاں ہیں؟ سکیورٹی اقدامات کی بریفنگز میں ان کا ذکر ہوتا ہے لیکن ٹریل فائیو کے جھاڑی، پہاڑی اور پیچدار سلسلوں میں یہ برائے نام ہی کبھی ملتے ہیں۔
ٹریل فائیو کا 5 کلومیٹر کاخوبصورت ٹریک ہے جس پر روزانہ تقریبا 150 سے 2 سو افراد ورکنگ ڈے جبکہ 7 سو سے 8 سو افراد ہفتہ اتوار کے دن ہائیکنگ کے لیے آتے ہیں۔
ٹریل فائیوکے قدرتی ماحول کی جانب رخ کرنخے والے ان افراد میں بچے جوان بوڑھے ہر عمر کے افراد شامل ہیں۔ یہ دشوار گزار ڈھلوانوں پر مشتمل ٹریک ہے۔
شہریوں کے تحفظ کے لیے ٹریل پر سیف سٹی کیمرے نصب کیے گئے تھے جو اب فنکشنل نہیں۔ موبائل سگنلز بھی گھنے جنگل کیوجہ سے نہیں۔
اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کے پاس 3 سے 4 کیمرے ہیں جو صرف جنگلی حیات پر ریسرچ کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کے عام دنوں میں صرف 6 اہلکار اس ٹریک پر تعینات ہوتے ہیں لیکن فائر سیزن میں صرف تین اہلکار ڈیوٹی پر موجود ہوتے ہیں۔
ٹریک پر اگر آپ کسی حادثے کا شکار ہو جائیں اور آپکی مدد کے لیے بروقت انتظامیہ پہنچ جائے تو یہ آپکی خوش قسمتی ہوگی،، کیونکہ یہاں تعینات اسلام آباد پولیس کے گھوڑ سوار اور بائیکرز بھی شازو نادر ہی نظر آتے ہیں۔
اسلئے اگر آپ کو اپنی ہائیکنگ کو محفوظ بنانا ہے تو اختیاط کریں، اکیلے جانے سے گریز کریں، بچوں کو اس ٹریک پر اکیلے جانے کی اجازت ہرگز مت دیں۔۔ چھڑی کا استعمال کریں اور ہائیکنگ کے لئے مؤثر جوتے پہنیں۔
دو دن قبل ٹریل فائیو کی سیر کو آنے والے طلبہ میں سے 15 سالہ طحہ کی موت نے کئی سوالات کھڑے کردیئے ہیں، یہاں سکیورٹی کے نام پر فیملیز کو تنگ کرنے کی بجائے حفاظتی انتظامات کرنے کی ضرورت ہے۔
Comments are closed.