نواز شریف دوبارہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے بلا مقابلہ صدر بن گئے
لاہور میں مسلم لیگ ن کی جنرل کونسل کا اجلاس ہوا جس میں نواز شریف، وزیراعظم شہباز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریک ہوئیں۔
اجلاس میں خواجہ آصف، مریم اورنگزیب، اعظم نذیر تارڑ، رانا تنویر حسین، سردار ایاز صادق، حمزہ شہباز اور دیگر رہنما بھی شامل تھے۔
مسلم لیگ ن کے جنرل کونسل اجلاس نے نواز شریف کے انتخاب کی توثیق کردی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے الیکشن کمیشنر ن لیگ رانا ثناءاللّٰہ کا کہنا تھا کہ ن لیگ کا جنرل کونسل اجلاس نواز شریف کو مسلم لیگ ن کا منتخب صدر قرار دیتا ہے۔
رانا ثناءاللّٰہ کا کہنا تھا کہ کاغزات نامزدگی میں نواز شریف کو پارٹی صدر نامزد کیا گیا۔ نواز شریف واحد امیدوار ہیں جن کے کاغذات وصول اور منظور ہوئے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ مجلس عاملہ اجلاس میں شہباز شریف کا پارٹی صدارت سے استعفیٰ منظور کیا گیا۔
انکا کہنا تھا کہ نواز شریف کو 2017 میں سازش کرکے نا اہل کیا گیا تھا، نوازشریف کے خلاف جعلی مقدمات انجام کو پہنچے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کا کہنا تھا اب جب تمام مقدمات ختم ہوچکے، ضروری ہے صدارت نواز شریف کو واپس کروں۔
اجلاس میں شہباز شریف کا استعفیٰ منظور کرکے انہیں نئے صدر کے انتخاب تک ذمے داریاں نبھانے کا کہا گیا۔
رانا ثناءاللّٰہ نے بتایا کہ آج دن 12 بجے تک کاغذات نامزدگی جمع کروانے کا وقت دیا گیا تھا۔ دن 12 بجے تک 10 کاغذات نامزدگی موصول ہوئے جو تمام نواز شریف کے تھے۔ نواز شریف واحد امیدوار تھے، جن کے کاغذات منظور ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ آپ کے سامنے یہ قرارداد پیش کرتا ہوں کہ مسلم لیگ ن کی جنرل کونسل کا یہ اجلاس نواز شریف کے بطور صدر منتخب ہونے کی توثیق کرتا ہے۔
جنرل کونسل کے شرکا نے کھڑے ہو کر نواز شریف کی صدارت کی قرارداد منظور کرلی جس کے بعد شرکا نے پارٹی کے صدر نواز شریف کے حق میں پر جوش نعرے لگائے۔
Comments are closed.