آئین اور رولز چیف جسٹس کو سپیشل بینچ تشکیل دینے کی اجازت نہیں دیتے، جسٹس فائز

سو موٹو کے رولز موجود نہیں

50 / 100

فوٹو : فائل

اسلام آباد: حافظ قرآن کو میڈیکل داخلہ میں 20 اضافی نمبرز دیے جانے سے متعلق کیس کا فیصلہ جاری،رولز بنائے جانے تک 184/3 کے تمام کیسز کو روک دیا جائے،عدالت کاحکم.

فیصلے میں کہا گیا کہ آئین اور رولز چیف جسٹس کو سپیشل بینچ تشکیل دینے کی اجازت نہیں دیتے، چیف جسٹس کو خصوصی بنچ بنانے کااختیار نہیں، سپریم کورٹ نے حافظ قرآن کو میڈیکل داخلہ میں 20 اضافی نمبرز دیے جانے سے متعلق کیس میں فیصلہ.

جسٹس قاضی عیسی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے فیصلہ میں رولز بنائے جانے تک 184/3 کے تمام کیسز کو روک دیا ، فیصلہ دو ایک کے تناسب سے جاری کیا گیا،جسٹس شاہد وحید نے فیصلہ سے اختلاف کیا.

سپریم کورٹ چیف جسٹس اور تمام ججز پر مشتمل ہوتی ہے،چیف جسٹس کو خصوصی بینچ بنانے کا اختیار نہیں۔سپریم کورٹ نے ازخودنوٹس اور آئینی اہمیت کے حامل مقدمات پر سماعت مؤخر کرنے کا حکم دے دیا.
عدالت کی طرف سے 9 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس قاضی فائز عیسی نے تحریر کیا، فیصلہ میں کہا گیاہے کہ آئین اور رولز چیف جسٹس کو سپیشل بینچ تشکیل دینے کی اجازت نہیں دیتے، جسٹس فائز کے فیصلہ میں کہا گیا کہ آرٹیکل 184 تین کے تحت دائر درخواستوں کے حوالے سے رولز موجود ہیں.

فیصلہ میں کہا گیا کہ سوموٹو مقدمات مقرر کرنے اور بنچز کی تشکیل کیلئیے رولز موجود نہیں، رولز کی تشکیل تک اہم آئینی اور ازخود مقدمات پر سماعت مؤخر کی جائے.

یہ بھی کہ پیمرا کی جانب سے ججز پر تنقید پر پابندی آئین اور اسلام کیخلاف ہے، دوران سماعت عدالت کی توجہ پیمرا کی جانب سے ججز پر تنقید نشر کرنے کی پابندی پر دلائی گئی.

پیمرا نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دے کر پابندی عائد کی،عدالتی فیصلہ پیمرا کو ایسا حکم نامہ جاری کرنے کی اجازت نہیں دیتا، فیصلہ میں کہا گیا ضلعی عدلیہ کے ججز سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ ججز سے زیادہ کام کرتے ہیں.

پیمرا نے کبھی ضلعی عدلیہ کے ججز پر تنقید کے خلاف پابندی عائد نہیں کی،دوسروں کو قابل احتساب بنانے والے ججز کا احتساب نہ ہونا آئین اور شریعت کیخلاف ہے، عوام کا اعتماد اداروں کو خود جیتنا ہوتا ہے۔

Comments are closed.