عمران خان کی گرفتاری کے لیے پولیس نے پی ایس ایل کے میچ کی وجہ سے پیش قدمی روک لی

50 / 100

فوٹو: ڈان نیوز

لاہور:پاکستان تحریک انصاف چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے لیے پولیس نے پی ایس ایل کے میچ کی وجہ سے پیش قدمی روک لی ہے، جبکہ عمران خان زمان پارک میں اپنے گھر سے باہر آگئے، آنسو گیس سے بچنے کیلئے ماسک لگا کر کارکنوں سے ملاقات کی۔حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل کا میچ ختم ہونے تک پولیس پیش قدمی نہیں کرے گی۔

عمران خان کی گرفتاری کے معاملے پر پی ٹی آئی اور پولیس آمنے سامنے ہیں، بدھ کی صبح ایک بار پھر پی ٹی آئی اور پولیس اہلکاروں میں تصادم ہوا، پولیس نے مظاہرین پر شیلنگ کی، پولیس آپریشن کو18 گھنٹے گزر چکے ہیں، تین اضلاع کی پولیس آپریشن میں حصہ لے رہی ہے، رینجرز کے دستے بھی مال روڈ پر موجود ہیں۔

حکومتی ذرائع کے مطابق پولیس زمان پارک کے گرد محاصرہ جاری رکھے گی، عدالتی حکم پر مکمل عمل درآمد کرایا جائے گا۔

حکومت طاقت کے استعمال کے باوجود عمران خان کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی، وزیر داخلہ راناثناللہ گزشتہ روز آج ہی گرفتار کرنے کے دعوے کرتے رہے مگر پی ٹی آئی کارکنوں نے تمام کوششیں ناکام بنادیں.

پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی کال پر ملک کے مختلف شہروں میں ان کی حمایت میں احتجاج کیا گیا جبکہ لاہور میں زمان پارک کے باہر پولیس اور کارکنوں کےدرمیان جھڑپیں ہوئیں اور پولیس تاحال گرفتاری عمل میں نہ لاسکی۔

مال روڈ، دھرمپورہ اور زمان پارک پوری رات ميدان جنگ بنا رہا، رات بھر پی ٹی آئی کارکنان اور پوليس کے درميان جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا، پتھراو سے ڈی پی او شیخوپورہ زاہد نواز مروت اور ایس پی عمارہ شیرازی بھی زخمی ہوگئیں۔

پتھراؤ کے نتیجے میں درجنوں پولیس اور ڈولفن اہلکار زخمی ہوئے، سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ، ڈی آئی جی آپریشنزافضال کوثر اور سہيل سکھیرا تمام رات مال روڈ پر موجود رہے، قصور،شیخوپورہ اور گوجرانوالہ ڈویژن سے آنیوالی پولیس فورس اور رينجرز اہلکاروں نے زمان پارک کو تینوں اطراف سے گھیرے ميں لے لیا۔

اسلام آباد پولیس پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو گرفتار کرنے کے لیے کئی گھنٹوں سے لاہور میں ان کی رہائش گاہ زمان پارک کے باہر موجود ہے جہاں کارکنوں کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔

آخری اطلاعات تک پولیس نے عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر سیکیورٹی بیریئر لگا رکھا ہے جبکہ ملک کے مختلف شہروں میں کارکنوں کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا ہے۔

دوسری طرف پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’پولیس مجھے گرفتار کرنے کے لیے باہر آگئی ہے اور ان کا خیال ہے کہ عمران خان جیل میں چلا جائے گا تو قوم سوجائے گی لیکن آپ نے اس کو غلط ثابت کرنا ہے‘۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ’آپ اپنے حقوق اور حقیقی آزادی کے لیے جدوجہد کرنی ہے اور باہر نکلنا ہے، اگر میں جیل چلا جاتا ہوں یا مار دیتے ہیں، تو آپ نے ثابت کرنا ہے کہ عمران خان کے بغیر بھی یہ قوم جدوجہد کرے گی اور بدترین غلامی اور ایک آدمی ملک کے جو فیصلے کر رہا ہے کبھی قبول نہیں کریں گے‘۔

پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ ’چیف جسٹس پاکستان عمران خان کی گرفتاری کے معاملات پر از خود نوٹس لیں اور پولیس آپریشن روکا جائے‘۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا تھا کہ عدالت سے بھاگے ہوئے اس شخص کو عدالت کے حکم پر گرفتار کریں گے اور گرفتار کر کے وہاں پیش کریں گے۔

Comments are closed.