ریاض،قائد کے یوم پیدائش پرپاکستان رائٹرز کلب کےلیڈیز چیپٹرکی تقریب
فوٹو : زمینی حقائق ڈاٹ کام
ریاض ( شاہ جہاں شیرازی ) پاکستانی شعراء، ادیبوں اور صحافیوں کی تنظیم پاکستان رائٹرز کلب کے لیڈیز چیپٹر نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے یوم پیدائش پر قائد کی شخصیت کو اجاگر کرنے اور ان کے سیاسی نظریات کو اکیسویں صدی میں قابل تقویت بنانے کے لئے ایک تقریب کا اہتمام کیا۔
ریاض میں ہونے والی اس تقریب کی صدارت پاکستان رائٹرز کلب کے صدر پرفیسر محمد فیاض ملک نے کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لیڈیز چپٹر کے کنوینر ڈاکٹر فرح نادیہ نے کہا کہ بحیثیت قوم ہم پاکستانی اپنے عظیم قائد کے شکر گزار ہیں کہ جنھوں نے ان کے لئے ایک الگ اور پیار وطن پاکستان بنایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ قائداعظم کی دور بین نگاہوں اورسیاسی بصیرت ہی تھی جس نے مسلمانان ہند کی مسائل احاطہ کرتے ہوئے ہندوستان کے مسلمانوں کو متحدکرکے انہیں اپنی سیاسی تشخص کو برقرار رکھنے اپنے عقیدے اور رسم وراہ کے مطابق زندگیا ں گزارنے ایک عظیم مملکت عطاء کرنے کے لئے شبانہ روز جدوجہد کی۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم فخر کے ساتھ اپنے ہی اخلاقی نظام کے تحت ایک آزاد ملک میں اپنے بچوں کی پرورش کرسکتے ہیں۔ڈپٹی کنوینر محترمہ شمائلہ ملک زوپاش نے کہا کہ پاکستان اللہ کا ایک تحفہ ہے جو قائداعظم محمد علی جناح کی جدوجہد اورکاوشوں کے ذریعہ ہمیں دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ محمد علی جناح کی بے مثال دانشمندی نے چالاک ہندوں اور برطانوی راج کے تفرقہ انگیز حربوں کو شکست دی۔ انہوں نے اپنی تقریر کا اختتام پاکستان کی ترقی اور استحکام کے لئے دعاوں کے ساتھ کیا۔
خواتین چیپٹرز کی فنانس انچارج محترمہ سونیا کاشف نے کہا کہ آج محمد علی جناح کے دو قومی نظریہ کو سمجھنا پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہے۔ ہندوستان اور مقبوضہ کشمیر میں جس طرح بنیاد ی تردید کی جارہی ہے، اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ جناح کا دو قومی نظریہ أج ہی اتنا ہی مستند ہے جتنا 1947 میں تھا۔
رائٹرز کلب کے سابق کنوینرمحترمہ مدیحہ ملک نے محمد علی جناح کی قائدانہ خصوصیات پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ان واقعات کا جائزہ لیا جہاں قائد نے اپنے آپ کو ایک بہترین وکیل، سیاستدان اور ماہر آئین ساز ثابت کیا۔
انجینئر و ڈیزائنر مدیحہ نعمان نے کہا کہ ہماری نوجوان نسل کو قائد کی دیانتداری اور بہادر شخصیت کی تقلید کرنے کی ضرورت ہے۔ قائد کے الفاظ ہمارے مردوں، خواتین اور نوجوانوں کے لئے رہنما اصول ہیں۔ صرف محنت کے ذریعے ہی ہم اپنے قائد کے ساتھ پاکستان کی ترقی کا وعدہ پورا کرسکتے ہیں۔
پاکستان رائٹرز کلب لیڈ یز چپٹر کے کوآرڈینیٹر برائے تعلقات عامہ اور معروف نوجوان شاعرہ و صحافی محترمہ قندیل ایمن نے کہا کہ ایک تعلیم یافتہ، ترقی پسند اور مضبوط پاکستان قائد کا خواب تھا۔ اب ہمارا کام ہے کہ ہم اس خواب کو پورا کریں۔
سینئر ممبر اور ادیبہ و کالم نگارہ محترمہ امبرین فیض نے کہا کہ قائد کی رہنمائی کے سنہری اصول پاکستا ن کے مضبوط اداروں کی ضمانت ہیں۔ ایک جدید تعلیمی نظام اور ایک مضبوط معاشی بنیاد وہ دو تقاضے ہیں جو ہم قائد کے رہنما خطوط کی مدد سے حاصل کرسکتے ہیں۔
تقریب کے اختتام پر پاکستان رائٹرز کلب کے صدر پرفیسر فیاض ملک نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دنیا بھر میں قائدانہ اہلیت کی کمی کا بڑھتا ہوا بحران محمد علی جناح کو ایک اصولی انسان کی حیثیت سے پیش کررہا ہے۔
انہوں واضح کیا ک اپنی اخلاقی، ثقافتی، مذہبی اور معاشرتی اقدار کے تحفظ کے لئے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنے کا واحد راستہ قائد کے نقش قدم پر چلنا ہے۔ انہوں نے یوم قائد پر تقریب کے انعقاد پر تمام ممبروں کا شکریہ ادا کیا اور تمام ممبران کے کاوشوں کوسراہا۔