اسلام آباد(مشکور علی)اکادمی ادبیات پاکستان، اسلام آباد میں ملک کے ممتاز مصور وصی حیدر اور مخدوم صادق خان کے مصورانہ فن پاروں کی تین روزہ نمائش کاآغاز ہو گیا ہے۔
نمائش میں رکھے گئے فن پارے فیض احمد فیض اوراحمد فراز کےاشعار کے تناظر میں تخلیق کیے گئے ہیں احمد فراز اور فیض کی شاعری کا تخیل لئے فن پاروں کی نمائش کو لوگ پسند کر رہے ہیں۔
نمائش کا افتتاح اردو کے معروف شاعر احمد فراز کے فرزند سعدی فراز اور اکادمی ادبیات کے چیئرمین یوسف خشک نے کیا۔ اکادمی ادبیات پاکستان میں جاری یہ نمائش 10نومبر 2021تک جاری رہے گی ۔
نمائش ادبی وثقافتی تنظیم زاویہ اورسٹی آرٹ گیلری تعاون سے منعقد کی گئی ہے۔افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سعدی فراز نے کہا کہ اس نمائش میں حروف اور لفظوں کے ساتھ رنگوں کی منظرکشی نے خوب جادوجگایاہے۔
انھوں نے کہا کہ اس امتزاج کو دیکھ کر مجھے بہت خوشی محسوس ہوئی۔وصی حیدر اور مخدوم صادق خان کاکام باعث صدتحسین ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ کوشش نہ صرف نوجوان نسل کو اپنے بلندپایہ شعرا سے روشناس کرانے کاباعث بنے گی بلکہ شاعری اور کتاب کے رشتوں کو جوڑنے میں بھی اپنا احسن کردار اداکرے گی۔
سعدی فراز نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ایسی کاوشیں جاری رہیں گی تاکہ ہر خاص وعام کو ادب اور مصوری ایسے لطیف فن سے روشناس ہونے کا موقع مل سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ اکادمی ادبیات پاکستان نے اس تخلیقی عمل کے لیے یہ جوپلیٹ فارم مہیاکیاہے یہ قابلِ تحسین ہے اس سے انتخاب اور معیار کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
اس موقع پر اکادمی ادبیات کےچیئرمین ڈاکٹر یوسف خشک نے کہا کہ مصوری اپنےرنگوں کے ذریعےاپنے مشاہدات تجربات اور فکر کا اظہار ہے.
بالکل اُسی طرح شاعری بھی ایک شاعرکا مافی الضمیرہے جسے وہ لفظوں کے ذریعے اپنےقاری تک پہنچاتا ہے۔ نمائش میں رکھے فن پارے تخلیقی معیار کی عمدہ مثال ہیں.
ان کا کہنا تھا کہ دیکھ کر مجھے محسوس ہوا کہ دونوں مصوروں نے ملک کے نامور شعراء کے ساتھ اپنے برش کے ذریعے بہترین انصاف کیا ہے۔
نمائش کی خوب صورتی یہ ہے کہ خوش ذوق خواتین وحضرات کوایک ہی پلیٹ فارم پر دونوں فنون سے لطف اندوز ہونے کا موقع ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس نمائش میں آنے والے لوگوں کو شاعری اورمصوری کا یکساں ابلاغ ہوسکے گا، اس طرح کی نمائشیں ملک میں ادب اور دیگر فنونِ لطیفہ کے فروغ کے لیے ضروری ہیں۔
نمائش میں مصور وصی حیدر کے 32فن پارے رکھے گئے ہیں جواحمدفراز کی شاعری پر بنائے گئے ہیں۔وصی حیدر نے کہا کہ میں نے احمدفراز کا چناو اس لیے کیا ہے کہ وہ ملک کے ایک مقبول شاعر تھے۔
وصی حیدر نے کہا میراکام نیم تجریدی ہے ان فن پاروں کو مکمل کرنے میں مجھے4سے 5ماہ لگے۔ میرے موضوعات احمدفراز کی شاعری سے خاصے قریب ہیں اس لیے مجھے کام کرتے ہوئے بہت مزا آیا۔
تقریب میں موجود دوسرے مصور مخدوم صادق خان نے اپنے کام کے حوالے سے بتایا کہ اس نمائش میں میرے 20فن پارے رکھے گئے ہیں جوفیض احمدفیض کے 20اشعار پر مبنی ہیں۔
میں نے ان فن پاروں کو تجریدی مصوری میں مکمل کیا ہے۔ مجھے اس کام میں یہ آسانی رہی کیوں کہ شاعری اور مصوری کی بنیاد تجرید کے بہت قریب ہے۔ نمائش میں جڑواں شہروں سے آئے سیکڑوں باذوق افراد دلچسپی لے رہے ہیں۔
Comments are closed.