وزرا اور سرکاری ملازمین کے پٹرول پر 40 فیصد کٹ لگ گیا،ہفتہ کی بحال

9 / 100

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) وفاقی کابینہ نے وزرا اور سرکاری ملازمین کے پٹرول پر 40 فیصد کٹ لگ گیا،ہفتہ کی بحال، حکومت نے کفایت شعاری مہم پر عمل شروع کردیا۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سات بجے مارکیٹوں کی بندش پر فیصلہ نہ ہوسکا۔بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ پندرہ جون تک تین تک واپس لانے کا عزم کیاگیا۔

توانائی بحران کے پیش نظر کئی اہم فیصلے کئے گئے،وزارت توانائی نے بجلی بچت کا آٹھ نکاتی فارمولا پیش کیا ،بجلی بچت سےمتعلق تجاویز وزیراعظم ورکنگ گروپ نےتیارکیں۔

گلیوں، شاہراہوں پرلگی لائٹس جزوی طور پر آن رکھنے اورمارکیٹس، شادی ہالز رات دس بجے بند کرنے کی تجویز۔کیے جائیں، وزارت توانائی ۔۔توانائی کی بچت کیلئے بھرپورا ٓگاہی مہم چلائے گی۔

کابینہ اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے بریفنگ میں بتایا کہ
ملک میں بجلی کی طلب اٹھائیس ہزار چار سو میگاواٹ ہے جب کہ دستیاب بجلی پچیس ہزار چھ سومیگاواٹ ہے ۔

مریم اورنگزیب نے بتایا کہ گزشتہ ماہ بجلی پچھلے سال کی نسبت زیادہ پیدا ہوئی۔وزیراعظم نے بجلی معاملات کی خود نگرانی شروع کردی اب دو ہزار آٹھ سو اکہتر میگاواٹ بجلی مزید سسٹم میں شامل کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اس ماہ بجلی پچھلے سال سے زیادہ پیدا کی ہے، دو دن وزیراعظم نے صرف لوڈشیڈنگ کے مسئلے کو دیکھا، اب 2871 میگاواٹ مزید بجلی سسٹم میں شامل کرلی گئی ہے۔

وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ 30 جون تک پورٹ قاسم پلانٹ کے 600 میگاواٹ سسٹم میں شامل ہوں گے، اس کے بعد لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 2 گھنٹے پر آجائےگا۔

مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ ورکنگ ڈیز میں جمعے کو ورک فرام ہوم کی تجویز آئی ہے اور ایک تجویز مارکیٹوں کی جلد بندش کی آئی تھی جس پر کمیٹی تشکیل دی ہے۔

تاجروں اور کاروباری حلقوں کو مارکیٹ کی جلد بندش پر اعتماد میں لیا جائےگا۔وزیر اطلاعات نے بتایا کہ ضروری دوروں کے علاوہ حکومتی افسران کے بیرون ملک دوروں پر پابندی عائد کردی ہے۔

جب کہ حکومتی افسران اور کابینہ اراکین کے بیرون ملک علاج پر بھی پابندی لگادی گئی ہے،اسی طرح سرکاری سطح پر گاڑیوں کی خریداری پر پابندی لگادی گئی ہے۔

سرکاری میٹنگز کو ورچوئل اور ویڈیو پر شفٹ کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہےجب کہ تمام سرکاری دفاتر میں لنچ ، ڈنراور ہائی ٹیز پر مکمل پابندی عائد کردی ہے۔

Comments are closed.