عمران خان نے22 مارچ  کو مینار پاکستان پر جلسے کرنے کا اعلان کردیا

46 / 100

فوٹو: فائل

لاہور : چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے22 مارچ  کو مینار پاکستان پر جلسے کرنے کا اعلان کردیا۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ لوگ مجھے کسی بھی طرح مجھ کو راستے سے ہٹانا چاہتے ہیں، گرفتار کریں گے یا قتل کردیا جائے گا۔

سوشل میڈیا پر جاری اپنے ویڈیو خطاب میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ ان کا مقصد ہے کہ کسی طرح مجھ کو راستے سے ہٹادیا جائے، یہ لندن پلان اور لیول پلئنگ فیلڈ ہے، مجھے پتا تھا کہ جیل میں ڈالیں گے یا قتل کردیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ جوڈیشل کمپلیکس میں جیسے ہی ہم آگے بڑھے پھر سے لوگ جمع ہونا شروع ہوگئے اور اچانک سامنے سے پولیس کی شیلنگ شروع ہوگئی، یہ اشتعال دلارہے تھے کہ کسی طرح سے یہ کچھ کریں پھر ایکشن ہو۔

عمران خان نے کہا عدالت کے قریب پہنچا تو کنٹینرز لگے تھے، تو وہاں آدھا گھنٹے کھڑا رہا، یہ چاہ رہے تھے کہ ری ایکشن ہو میں گاڑی سے باہر نکلوں اور مجھے قتل کردیں۔

انھوں نے کہا عدالت جانے کیلئے جب گھر سے نکلا تو بیوی کو خدا حافظ کہہ کر نکلاتھا، حکومت مجھے گرفتار کرکے بلوچستان لے جانا چاہتی تھی جس کا مقصد تھا کہ اپنی پارٹی کے کسی فرد کو الیکشن ٹکٹ جاری نہ کرسکوں۔

سابق وزیراعظم نے مریم نواز کا نام لیے بغیر کہا کہ جھوٹوں کی ملکہ کا مقصد تھا کہ کسی طرح عمران خان کو راستے سے ہٹادو، وہ کہتی ہے کہ میرے چور باپ کو چھوڑ دو، میں پھر سے کہتا ہوں سب کے ہاتھ سے گیم نکلنے لگی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے سیشن عدالت میں اپنا کیس شفٹ کرنے کا کہا کہ مجھ پر حملے کا خدشہ ہے کیس شفٹ کیا جائے، کیس شفٹ کرنے کے بجائے میرے وارنٹ نکال دیے گئے۔

کہا وارنٹ تو رانا ثنا کے بھی نکلے ہوئے ہیں، اس پرکوئی کارروائی نہیں کی گئی، انہوں نے زمان پارک میں شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے پتا تھا اگر میں نہ پہنچا تو پھر سے وارنٹ نکال دیں گے، جب ٹول پلازہ پہنچا تو کوئی شک نہیں تھا کہ ان کی نیت کیا ہے۔

 انہوں نے پورا موٹروے بند کردیا تھا، ان کا پلان تھا کہ مجھے اکیلا کرکے جوڈیشل کمپلیکس لے کر جانا تھا یا پھر قتل کرنا تھا۔

زمان پارک پر ہونے والی کارروائی سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے آئی جی پنجاب کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا، ان کا کہنا تھا کہ انہیں کوئی شرم نہیں آئی کہ ہائی کورٹ نے کیا حکم دیا۔

 یہ انسداد دہشت گردی عدالت گئے اور کہتے ہیں سرچ وارنٹ نکال دیں، بدنیت انسان نے ہائی کورٹ کا حکم چھپایا اور انسداد دہشت گردی عدالت کے سرچ وارنٹ لائے۔

انھوں نے کہا کہ جھوٹ بولتے ہیں کہ میرے گھر سے شراب کی بوتلیں اور کلاشنکوف مل گئیں، پیٹرول بم مل گیا، بیوقوفو! پیٹرول بم کوئی راکٹ سائنس نہیں، ایک بوتل میں تیل ڈالا اور پھینک دیا وہ پیٹرول بم ہوتا ہے۔

Comments are closed.