80سالہ لیفٹینٹ جنرل رامجد شعیب کا3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

53 / 100

فوٹو : فائل

اسلام آباد:حکومت کیخلاف اکسانے کے مقدمہ میں گرفتارلیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ کو عدالت پیش کردیاگیا عدالت نے 80سالہ لیفٹینٹ جنرل رامجد شعیب کا3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور،پولیس کے حوالے کردیاگیا۔

امجد شعیب کو جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ کی عدالت میں پیش کیا گیا، تھانہ رمنا کے تفتیشی افسر، پراسیکیوٹر اور امجد شعیب کی لیگل ٹیم بھی عدالت میں پیش ہوئی۔ پراسیکیوشن کی جانب سے امجد شعیب کی 7 روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔

عدالت میں پیش ہونے پر پراسیکوٹر نے امجد شعیب کے خلاف مقدمےکا متن پڑھا،جس میں نجی ٹی وی پروگرام کاحوالہ دیاگیا جہاں امجد شعیب بطور مہمان موجود  تھے۔

لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کے بیان سے حکومت کے خلاف نفرت پھیلائی گئی، بیان سے حکومت، اپوزیشن اور سرکاری ملازمین کے درمیان نفرت پھیلانے کی کوشش کی گئی، اپوزیشن کو حکومت کے خلاف مزید سخت حکمت عملی کے لیے اکسایا گیا۔

پراسیکوٹرنے کہا امجد شعیب کے بیان سے 3 گروہوں کے درمیان نفرت پھیلائی گئی، امجد شعیب پرلگی دفعات کے تحت5  اور 7 سال کی سزا ہوسکتی ہے، لاہور سے امجد شعیب کا فوٹوگرامیٹرک ٹیسٹ بھی کروانا ہے۔

اس دوران امجد شعیب کے وکیل مدثر خالد عباسی نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کیس سے ڈسچارج کرنے کی استدعا کردی۔

وکیل صفائی مدثر خالد عباسی کا کہنا تھا کہ عدالت نے دیکھنا ہےکہ امجد شعیب نےکوئی جرم کیا بھی ہے یا نہیں، اگرمجسٹریٹ کو لگتا ہےکہ کوئی جرم نہیں کیا  تو کیس ڈسچارج کیا  جاسکتا ہے۔

 امجد شعیب پر مقدمے میں لگائی گئی دفعات بنتی ہی نہیں، امجد شعیب نے ایک مخصوص صورتحال سے متعلق صرف مثال دی، امجد شعیب نے ایسی کیا بات کردی جس پر قانون نےکوئی پابندی لگائی ہو؟

امجد شعیب نے ایسی بات آج تک نہیں کی جس سے ملک کو نقصان پہنچے، امجد شعیب کے خلاف صرف سیاسی بنیادوں پر مقدمہ دائرکیا گیا ہے، امجد شعیب تقریباً 80 سال کے ہیں، انہوں نے مثبت تنقیدکی۔

وکیل نے کہا امجد شعیب کو کافی عرصے سے ہراساں کیا جا رہا ہے، ایک گھنٹےکے اندر مقدمہ درج کرکے  امجد شعیب کو سلاخوں کے پیچھے بھیج دیا گیا، جائز تنقید کرنا اگر غلط ہے تو اپوزیشن کو تو سسٹم سے ہی نکال دیں۔

صدر اسلام آباد ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن قیصر امام نے ملزم کی جانب سے اپنے دلائل میں کہا کہ امجد شعیب اپنے بیان کا اقرارکر رہے ہیں کہ وہی ٹیلیویژن پر بیٹھے ہوئے تھےپھر فوٹوگرامیٹرک اور وائس میچنگ ٹیسٹ کیوں؟

پراسیکوٹر نے امجد شعیب کو کیس سے ڈسچارج کرنےکی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئےکہا کہ ٹرائل کے لیے وائس میچنگ اور فوٹوگرامیٹرک ٹیسٹ کا ثبوت ضروی ہوتا ہے۔

سماعت کے دوران امجد شعیب کے وکیل ریاست علی آزاد نے اپنے دلائل میں کہا کہ  امجد شعیب نے 1965 اور 1971 کی جنگیں لڑیں، امجد شعیب پاکستان کے سب سے محب وطن شہری ہیں۔

امجد شعیب کے وکیل قاسم ودود نے دلائل میں کہا کہ امجد شعیب کا ملک پر قرضہ ہے، امجد شعیب ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم پر بھی سوچکے اور  پھر لیفٹیننٹ جنرل بنے، عدالت میں لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ کی حب الوطنی کی گواہی دینے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔

عدالت نے امجد شعیب کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کیا جو کچھ دیر بعد سناتے ہوئے ان کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا اورعدالت سے80 سالہ لیفٹیننٹ جنرل(ر) امجد شعیبکا3 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور ہونےپر پولیس کے حوالے کردیاگیا۔

واضح رہے رہےکہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب کو گزشتہ رات اسلام آباد پولیس نے ان کی رہائش گاہ سے گرفتارکیا تھا، ان کے خلاف مقدمہ مجسٹریٹ اویس خان کی مدعیت میں درج ہے۔ 

معروف تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کو گرفتار کرلیا گیا

اس سے قبل صبح معروف تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کو گرفتار کرلیا گیا۔ انھیں ان کی رہائش گاہ سے حراست میں لیا گیا. 

ذرائع کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب پر عوام کو اداروں کے خلاف اکسانے کا مقدمہ تھانہ رمنا میں درج ہے، جو مجسٹریٹ اویس خان کی مدعیت میں درج ہے. 

اداروں کو بغاوت پر اکسانے کے کیس میں گرفتار جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کو آج ہی  جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جائے گاپولیس امجد شعیب کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرے گی.

ذرائع کا کہنا ہے معروف تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کو ایک انٹرویو کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا ہے جس میں عوام کو اکسانے کا الزام عائد کیا گیا ہے. 

Comments are closed.