سینئر صحافی ایاز امیر پر نامعلوم افراد کاحملہ ،وزیراعظم ، عمران خان کا ردعمل

52 / 100

لاہور: سینئر صحافی ایاز امیر پر نامعلوم افراد کاحملہ ،وزیراعظم ، عمران خان کا ردعمل ،ایاز امیر پر حملہ کرنے والوں نے تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور نامعلوم افراد کی جانب سے ان کا موبائل فون اور پرس بھی چھین لیا گیا۔

اس حوالے سےصحافی طارق حبیب کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایاز امیر کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا گیا کہ دنیا ٹی وی پر پروگرام ختم کرنے کے واپسی پر سینئر تجزیہ کار ایاز امیر صاحب پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا۔

 

حملہ آوروں نے ایاز امیر اور ڈرائیور پر تشدد کیا گیا،ایاز امیر نے بتایا کہ دفتر سے نکلتے ہی ایک کار نے ہماری گاڑی بلاک کی اور 6 افراد نے تشدد کیا۔

دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ پروگرام کے بعد جارہا تھا، ایک گاڑی نے میرا راستہ روکا، ہماری گاڑی کو روک کر مجھ پر تشدد کیا گیا، ایک شخص نے ماسک پہنا ہوا تھا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے سینئر صحافی ایاز امیر پرنامعلوم افراد کے حملے کانوٹس لے لیا، وزیراعلی پنجاب کو اعلیٰ سطح کی تحقیقات کرانے کی ہدایت.

وزیراعظم شہبازشریف نے سینئر صحافی تجزیہ نگار ایاز امیر پرحملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے پنجاب حکومت کو ملزمان کو جلد قانون کے کٹہرے میں لانے کی ہدایت کی۔

وزیراعظم شہبازشریف نے ایاز امیر سے ہمدردی کا اظہار کیا، شہبازشریف نے کہا صحافت اور صحافیوں کی حفاظت کی ذمہ داری کو یقینی بنایا جائے۔

وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے بھی سینئر صحافی ایاز امیر سے ہمدردی کا اظہارکیا اورملزمان کی گرفتاری اور سخت قانونی کارروائی کی یقین دہانی کرائی.

وزیر داخلہ نے کہانامعلوم حملہ آوروں کو ”معلوم“ کرنے کے لئے پنجاب حکومت کو وفاقی حکومت پورا تعاون فراہم کرے گی، وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے بھی حملے کی مذمت کی۔

 

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی شدید الفاظ میں مذمت، عمران خان نے کہالاہورمیں سینئرصحافی ایاز امیر پر تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتاہوں۔

عمران خان نے کہا کہ شہریوں،صحافیوں اور حزب اختلاف کے سیاستدانوں کےساتھ روا رکھےجانے والےتشدد اور جعلی پرچوں کےساتھ پاکستان فسطائیت کی بدترین دلدل میں اتر رہاہے۔

سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہاجب ریاست اخلاقی بالادستی کھو دیتی ہےتو تشدد پر اتر آتی ہے۔

Comments are closed.