ریکو ڈک معاہدہ سابق چیف جسٹس افتخاد چوہدری نے منسو خ کیاتھا


اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام)برٹش ورجن آئی لینڈ ہائی کورٹ نے ٹیتھان کاپر کمپنی کی درخواست خارج کرکے پاکستان کے اثاثے بحال کئے ہیں ، اس منصوبوے کا معاہدہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ایک فیصلے کے ذریعے 2013 میں ہ منسوخ کیا تھا۔

وزیراعظم عمران خان نے اس معاملے پر تحقیقاتی کمیشن بھی بنایا تھا،متذکرہ معاہدہ کے تحت ٹیتھیان کمپنی بلوچستان میں سونے، چاندی اور تانبے کے ذخائر تلاش کر رہی تھی۔

ٹیتھیان کاپر کمپنی کے مقدمے کے بعد جولائی 2019 میں عالمی بینک کے سرمایہ کاری پر اٹھنے والے تنازعات کے تصفیے کے لیے بین الاقوامی سینٹر (انٹرنیشنل سینٹر فار سیٹلمنٹ آف انوسٹمنٹ ڈسپیوٹس) نے اس کیس میں پاکستان پر پانچ ارب 97 کروڑ ڈالرز کا جرمانہ عائد کیا تھا۔

فیصلے کے مطابق پاکستان نے جرمانے، سود کی رقم اور ٹیتھیان کاپر کمپنی کو اس کے مقدمے پر آنے والے اخراجات کے طور ادا ئیگی کرنا تھی مگر گذشتہ سال ستمبر میں پاکستان نے جرمانے کی ادائیگی کے خلاف حکم امتناعی حاصل کر لیا تھا۔

واضح رہے کہ ریکوڈک بلوچستان کے ضلع چاغی کا ایک دور دراز علاقہ ہے، ریکوڈک بلوچی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب ریت کا ٹیلہ ہے۔


یہ علاقہ ضلع چاغی کے ہیڈ کوارٹر دالبدین سے 200 کلومیٹر جبکہ تفتان سرحد سے 60 سے 70 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

ٹیتھیان کمپنی کی ویب سائٹ کے مطابق ریکوڈک کا علاقہ ٹیتھیان میگنیٹیک آرک کا حصہ ہے۔ یہ میگنیٹک آرک مرکزی اور جنوب مشرقی یورپ سے ہوتے ہوئے ترکی، ایران اور پاکستان سے ہوتے ہوئے میانمار، ملیشیا، انڈونیشیا اورپاپوا نیوگنی تک پھیلا ہوا ہے۔

ٹیتھیان آسٹریلوی کمپنی ہے جو کہ کینیڈا کی بیرک گولڈ اور چلی کی انٹوفیگسٹا منزلز کے ساتھ مل کر کام کرتی ہے،

کمپنی کی ویب سائٹ کے مطابق کے بلوچستان کی حکومت کے ساتھ کمپنی نے ریکوڈک میں اعلیٰ کوالٹی کے سونے اور تانبے کا جائزہ لینے کے لیے معاہدہ کیا تھا۔

Comments are closed.