ڈھول بجانے والےمشرف کیلئے بھی ڈھول بجائیں،مریم نواز

ویب ڈیسک

لاہور: مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے آئین اور قانون کی بات کریں تو غداری کے مقدمات بنتے ہیں۔ نواز شریف کا مقدمہ گلی گلی اور گھر گھر پہنچ چکا ہے،فیصلہ کن جدوجہد میں داخل ہونے جارہے ہیں۔

لاہور میں پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہاکہ نواز شریف نے اپنی نہتی بیٹی کو کارکنوں کی صف میں کھڑا کیا ہے۔ جب قربانی دینے کا وقت آئے گا تو مریم کو اپنی صف میں پہلے کھڑا دیکھیں گے۔

مریم نواز نے کہاڈھول بجا کر اعلانات کرائیں گے تو ڈھول سے بشیر میمن کی گواہی آئیگی، پرویز مشرف کیلئے بھی تو ڈھول بجائیں، ڈھول بجائیں گے تو کبھی ارشد ملک کی آواز آئے گی کبھی شوکت عزیز صدیقی کی۔

پی ڈی ایمتحریک کے لیے ن لیگ کے مشاورتی اجلاس سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ پاکستان کی ہربیماری کاعلاج ووٹ کوعزت دو میں ہے، ووٹ کی عزت اور حرمت پامال ہوئی ہے، اس کے گواہ پارٹی کے ٹکٹ ہولڈرز ہیں۔

مریم نوازنے کہا کہ ووٹ کو عزت نہیں ملتی تو پھر تابعداروں کو لا یا جاتاہے، ووٹ کو عزت نہیں ملتی تو پھر لاقانونیت، منہگائی اور انتقام ہوتا ہے، ووٹ کو عزت نہیں ملتی تو پھر آئینی و شخصی حقوق پر حکومت کا کنٹرول ہوتاہے۔

لیگی نائب صدر نے کہا کہ یہ کیسا غدار ہے جس نے پاکستان کے دفاع کو مضوط کردیا،بھارت کے پانچ ایٹمی دھماکوں کے جواب میں چھ دھماکے کئے، ان کا کہنا تھا کہ، والد نے کہا بیگ تیار رکھو، گرفتاری ہو تو سینہ تان کرجانا گھبرانا نہیں۔

کارکنوں کی جدوجہد کے نتیجے میں 72سال بعد مسلم لیگ کا کلچر بدل گیا، ظلم ، جبر اور دھاندلی کے سامنے ن لیگ کھڑی رہی، دھاندلی کے باجود ن لیگ کے ٹکٹ ہولڈرز اپنی جماعت کے ساتھ کھڑے رہے، انتخابات میں دھاندلی تو تین ماہ پہلے شروع ہوگئی تھی۔

مریم نے کہا کہ جب عوام کے حقوق کی جنگ لڑی جاتی ہے اور انتقام نہیں احتساب کی بات کی جاتی ہے تو غداری کے پرچے کٹتے ہیں، نوازشریف کامقدمہ گلی گلی محلے محلے پہنچ چکا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ کارکنوں کا جذبہ دیکھ کر یقین ہو چکا ہے کہ حکومت کیخلاف تحریک کامیاب ہو چکی ہے۔ کارکن وعدہ کریں کہ جمہوریت، آئین اور قانون کا سر نہیں جھکنے دیں گے۔ پاکستان کے عوام نے (ن) لیگ سے امیدیں وابستہ کر لی ہیں۔

سینئر رہنما مسلم لیگ ن خواجہ آصف نے کہا کہ جب جدو جہد نقطہ عروج پر پہنچے گی ن لیگ کے تمام 84 اراکین قومی اسمبلی نواز شریف کی کال پر استعفیٰ دے دیں گے، پھر کونسا الیکٹورل کالج ہوگا جو سینیٹ کا الیکشن کرے گا؟

 

 

Comments are closed.