پانچ سال پورے کرنے کیلئے این آر او نہیں دو ں گا، وزیراعظم

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے مشکل فیصلے ہی آپ کوآگے لے جاتے ہیں اور مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں، کبھی کبھی میرے سامنے بھی دو راستے آجاتے ہیں، سارے ڈاکو شور مچاتے ہیں، میرے لیے آسان راستہ ہے کہ اپوزیشن کو معاف کردوں تو میرے پانچ سال آسانی سے گزر جائیں لیکن یہ تباہی کا راستہ ہے۔

وزیراعظم عمران خان نےنیشنل یونیورسٹی آف سائنس وٹیکنالوجی اسلام آباد میں این اوویٹیوہیلتھ ٹیکنالوجی کی سہولت کا افتتاح کر دیا۔وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی چوہدری فواد حسین اور دیگر حکام ہمراہ تھے۔

وزیراعظم نے افتتاحی تختی کی نقاب کشائی کی ۔انہوں نے اس موقع پر ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے دعا بھی مانگی۔پاکستان میں یہ پہلی سہولت ہےجو امراض قلب کے مریضوں کے لئے سٹنٹس مہیا کرے گی۔

وزیراعظم نے نسٹ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقامی سطح پرکارڈیک اسٹنٹ کی تیاری اہم پیش رفت ہے، دنیا میں کم ملک ہیں جو اپنے اسٹنٹ بنارہے ہیں، جو ملک نیوکلیئر ٹیکنالوجی بنا سکے اس کے لیے چیزیں آسانی ہونی چاہئیں تھیں۔

عمران خان نے کہا کہ ہم پام آئل، گھی، تیل اور دالوں سمیت کئی اشیاء درآمد کرتے ہیں، اس طرح سے ہی ملک غریب ہوتا ہے، اگر ہم نے ملک کو بہتر کرنا ہے تو ڈالرز کو باہر جانے کے بجائے ملک میں آنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہر تھوڑی دیر میں ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے کیونکہ ہمارے پاس ڈالرز کی کمی ہوتی ہے تو زرمبادلہ ختم ہوجاتے ہیں اور جب زرمبادلہ کم ہوں گے تو روپیہ گرے گا جس سے مہنگائی آئے گی۔

انھوں نے کہا60 کی دہائی میں ہماری برآمدات بڑھ رہی تھیں اور اس وقت ہماری سمت درست تھی لیکن 70 میں ایک کنفیوژ مائنڈ سیٹ اسلامک سوشل ازم کے ساتھ آگیا، بد قسمتی سے نیشنلائزیشن شروع ہوگئی اور آج تک پاکستان اس مائنڈ سیٹ نہیں نکل سکاہے۔

ترکی سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا جب طیب اردوان اقتدار میں آئے تو ترکی کا حال ہمارے جیسا تھا وہاں بھی جمہوریت پنپ نہیں رہی تھی اور انہیں بھی آئی ایم ایف جانا پڑتا تھا لیکن انہوں نے منصوبہ بندی کرکے برآمدات بڑھائیں۔

وزیراعظم نے کہاکہ ترقی کے سفر میں منزل اور سمت کا تعین بہت ضروری ہے۔قومیں طے کرتی ہیں کہ ہم نے کدھر جانا ہے،بدقسمتی سے ہمارا وژن دھندلا ہو گیا۔انہوں نے کہاکہ حکومت سنبھالی تو برآمدات کے مقابلے میں درآمدات بہت زیادہ تھیں۔

عمران خان نے کہا کہ ہم سرمایہ کاری لانے اور کاروبار چلانے کی کوشش کررہے ہیں اور اس سلسلے میں ہمارا سب سے بڑا اثاثہ سمندر پار پاکستانی ہیں جو سب سے زیادہ محب وطن لوگ ہیں لیکن جب ہماری حکومت آئی تو افسوس ہوا کہ یہ لوگ پاکستان نہیں آرہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک درست سمت میں جارہا ہے آج بھی اگر ملکی دولت لوٹنے والوں کو این آر او دے دوں تو میرے پانچ سال آسانی سے گزر جائیں گے لیکن میں ایسا کروں گا نہیں ، مشکل فیصلے کرنا پڑتے ہیں اور وہی فیصلے آپ کو اوپر لے کر جاتے ہیں۔

Comments are closed.