رضوان کی طرح کامیاب اوپننگ ! سرفراز کا تجربہ ناکام رہا
کراچی( سپورٹس ڈیسک)سابق کپتان سرفراز احمد کی پی ایس ایل سکس میں بھی شروعات اچھی نہ ہوسکیں،ان کی ٹیم میچ ہار گئی اور ان کا بطور اوپنر تجربہ بھی ناکام رہا۔
سرفراز احمد پاکستان سپرلیگ کے پانچویں ایڈیشن سے قبل قومی ٹیم سے باہر ہوئے تھے اور ان کے مداحوں اور حامیوں کا خیال تھا کہ سرفراز احمد پی ایس ایل میں کارکردگی دکھا کر واپس آ جائیں گے لیکن گزشتہ ایڈیشن میں وہ کارکردگی نہ دکھا سکے۔
پی ایس ایل سکس میں سرفراز احمد نے بطور اوپنر رنزکے ڈھیر لگانے والے اپنے غیر اعلانیہ حریف محمد رضوان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اننگز اوپن کرنے کا تجربہ کیا جو پہلے میچ میں ہی ناکام ہو گیا۔
سرفراز احمد بطور اوپنر پہلے میچ میں بیٹنگ کے جوہر دکھانے میں کامیاب نہیں ہوسکے اور صرف 7رنز بنانے کے بعد انھیں پویلین لوٹنا پڑا اور دوسری جانب ان کی ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹر یکطرفہ میچ ہار گئی۔
میچ کے بعد جب ثناء میر نے ان سے سوال کیا کہ آپ نے حکمت عملی تبدیل کی اور اوپنر آئے تھے کیا آئندہ میچز میں بھی اوپننگ کریں گے؟
سابق کپتان نے کہا کہ ابھی کچھ کہناقبل از وقت کے حالات کے مطابق فیصلہ کریں گے۔
کرکٹ شائقین کو شاید یہ بات سمجھ آئی ہے کہ جب کبھی ٹیم کے پوزیشن اچھی ہوئی تو وہ اوپننگ کرنے کا پھر تجربہ کریں گے اور اگر ٹیم پھنس گئی تو پھر اپنے ہی نمبر پر بیٹنگ کیلئے آئیں گے۔
سرفراز احمدماضی میں پاکستان کے بہت کامیاب کپتان رہے ہیں اور ان کی قیادت میں کھیلتے ہوئے پاکستان نہ صرف چمپئن ٹرافی جیتا بلکہ ایک عرصہ تک ٹی ٹوئنٹی میں نمبر ون پوزیشن پر بھی براجمان رہے۔
سابق کپتان کی بدقسمتی یہ رہی ہے کہ ان کی بیٹنگ میں بہتری کی بجائے زوال آتا چلا گیا اور جب وکٹ کیپر بیٹسمین رنز نہ کر پارہے ہوں تو پھر کیپنگ میں بھی وہ اعتماد نہیں رہتا۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹر کے کپتان کو ٹیم میں جگہ بنانے کیلئے محمد رضوان کے ساتھ سخت مقابلے کا سامناہے اور یہ مقابلہ ان کے ذہن پرسوارہے اسی لئے گزشتہ دنوں محمد حفیظ کی طرف سے محمد رضوان کی تعریف بھی وہ ہضم نہیں کر پائے تھے۔
کامران اکمل تو پی ایس ایل میں بہترین بیٹسمین اور جارحانہ کھیل کے باوجود بھی ٹیم میں واپس نہیں آسکے تاہم سرفراز احمد اگر کامران اکمل کی طرح کی پرفارمنس دے کر رضوان کوراستے سے ہٹا سکتے ہیں۔