سرفراز کو انگلینڈ میں چانس ملا پھر ناکام ہو گئے
لاہور: سابق کپتان سرفراز احمد کو ایک ٹی ٹوئنٹی کھیلنے کا موقع ملا لیکن ان کی کارکردگی وہی رہی جس کی وجہ سے وہ ٹیم سے آوٹ ہوئے تھے، ایک بڑا سٹمپ مس کیا اور اہم موقع پربائی کا چوکا دے دیا.
وکٹ کیپر بیٹسمین کو کراچی کی لابی کے دباؤ میں آکر ٹیم میں شامل کیا گیا تھا حالانکہ کہ پی ایس ایل فائیو میں بھی وہ کارکردگی دکھانے میں ناکام ہوئے تھے.
قذافی اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے مصباح الحق نے اسی لیے سرفراز احمد کو سیکنڈ وکٹ کیپرقرار دیا ،انھوں نے کہا کہ محمد رضوان کو پہلے موقع دیا گیا، وہ تسلسل کے ساتھ اچھا کھیل رہے ہیں.
سرفرازکو ایک میچ کھلانے کا مطلب کیریئر کے اختتام کا اشارہ نہیں، ان کی کارکردگی ماضی میں بھی اچھی رہی ہے، انگلینڈ کے ٹور میچز میں وہ اچھا کھیلے، سخت محنت بھی کررہے ہیں، سابق کپتان بھی عمدہ پرفارم کر سکتے ہیں، اس لیے ہمارے پلان کا حصہ ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اسد شفیق انگلینڈ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرسکے لیکن بْرا دور کسی بیٹسمین پر بھی آسکتا ہے،میزبان ملک کی کنڈیشنز بھی مشکل تھیں، اس میں انگلش بیٹسمین بھی پریشان ہوئے، مثال کے طور پر جیو روٹ بھی اچھی کارکردگی نہیں دکھا پائے۔
ایک سوال پر مصباح الحق نے کہاکہ نسیم شاہ اور شاہین شاہ آفریدی اپنی کارکردگی کی بنیاد پر ٹیم میں شامل ہوئے، انھوں نے متعدد بار اپنی صلاحیتیں بھی ثابت کیں، دونوں مستقبل میں مزید بہتری لاتے ہوئے طویل عرصے تک ملک کی خدمت کرسکتے ہیں.
قومی ٹیم کی حد تک کارکردگی قابل قبول لیکن انھیں ابھی بہت کچھ سیکھنا ہے، اگر ہم نوجوان پیسرز کا اس وقت جیمز اینڈرسن سے موازنہ کریں تو درست نہیں ہوگا، وہاب ریاض ٹیسٹ میچز کیلیے تیار نہیں تھے لیکن وائٹ بال کرکٹ میں ٹیم کیلیے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔