حاملہ خواتین کو ویزا دینے پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ
فوٹو : اے پی
واشنگٹن(ویب ڈیسک)غیر ملکیوں کو امریکی شہریت دینے کا راستہ روکنے کیلئے امریکا نے حاملہ خواتین کو ویزے کے اجرا پر پابندی کا فیصلہ کرلیا۔
اس حوالے سے ای غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے حاملہ خواتین کو ویزے کے اجرا میں پاندی کا فیصلہ کیا ہے.
ٹرمپ انتظامیہ کا اس پر موقف ہے کہ امریکا میں سیاحت کے غرض سے آنے والی خواتین بچوں کی پیدائش کے لیے امریکا کا سفر کرتی ہیں تاکہ ان کے بچوں کو امریکی پاسپورٹ مل سکے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ان منصوبوں کے بارے میں معلومات رکھنے والے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ان قوانین کی وجہ سے حاملہ خواتین کو سیاحتی ویزا پر سفر کرنا زیادہ دشوار ہوجائے گا.
امریکی امیگریشن قواعد کے مطابق انہیں ویزا حاصل کرنے سے پہلے ایک اضافی رکاوٹ کو ختم کرنا پڑے گا اور باور کرانا ہوگا کہ ان کے پاس امریکا آنے کی ایک اور جائز وجہ ہے۔
یاد رہے ٹرمپ انتظامیہ اس سے پہلے بھی ہر طرح کی امیگریشن پر پابندی عائد کرتی رہی ہے اور اب حاملہ خواتین کو ویزے دینے پر پابندی عائد کرنے جارہی ہے لیکن اسکالرز کا کہنا ہے کہ ایسا کرنا ان کے لیے اتنا آسان نہیں ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق قونصلر افسران کو ابھی یہ ہدایت نہیں کی دی گئی ہیں کہ وہ انٹرویو کے دوران پوچھیں کہ آیا کوئی عورت حاملہ ہے لیکن انہیں یہ طے کرنا ہوگا کہ آیا ویزا درخواست دہندگان بنیادی طور پر پیدائش کے لیے تو امریکا نہیں آرہی ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کے مطابق اس قانون کے مسودے کا مقصد پیدائش کی سیاحت سے وابستہ قومی سلامتی اور قانون نافذ کرنے والے خطرات سے نمٹنے کے لیے ہے جس میں پیدائش کی سیاحت سے وابستہ مجرمانہ سرگرمی بھی شامل ہے۔