وزیراعظم کا پر اثر دورہ، کشمیر پر بھر پور سفارتکاری، متاثر کن خطاب
فوٹو : ٹوئٹر
اسلام آباد (زمینی حقائق ڈاٹ کام ) وزیراعظم عمران خان نے ڈیوس میں عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر بھر پور تاثر چھوڑا، فورم سے خطاب نے ایک بار پھر عالمی برادری کو متاثر کیا.
اقتصادی فورم سے خطاب کی ورلڈ اکنامک فورم کے سربراہ بھی فی البدیہہ اظہار خیال کی تعریف کئے بغیر نہ رہ سکے، کئی ممالک کے سربراہان مملکت نے خود آکر وزیراعظم عمران خان سے ملاقاتیں کیں.
وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر سے ملاقات سمیت، فورم سے خطاب، انٹرویوز اور عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں میں مسئلہ کشمیر بھر پور انداز میں اجاگر اور بھارتی جبر اور بربریت کو بے نقاب کیا.
عمران خان نے دنیا کو بتایا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی انتہا پسند اور دہشتگرد تنظیم آر ایس ایس کے لائف ٹائم ممبر اور ہٹلر کے نظریہ کے پیروکار ہیں، مسلمانوں سے امتیازی سلوک اور قتل عام کر رہے ہیں.
ملاقاتوں کے دوران وزیراعظم پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے بھارت کے غیرقانونی الحاق کو مسترد کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ مقبوضہ کشمیر ایک مسلمہ متنازعہ علاقہ ہے جس کی کوئی ایک ملک یکطرفہ اقدام سے حیثیت تسلیم نہیں کر سکتا.
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات میں بھی عمران خان نے مسلہ کشمیر کے حل اور یو این آبزرورز کی ایل او سی تک رسائی کو ممکن بنانے پر زور دیا، جواب میں ایک بار پھر امریکی صدر نے دونوں ممالک میں کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی.
وزیراعظم نے ایران امریکا کشیدگی سمیت دنیا بھر میں جنگوں سے مسائل کا حل ڈھونڈنے کی مخالفت کرتے ہوئے اعلان کیا کہ پاکستان کسی کی جنگ کا حصہ نہیں بنے گا ہم صرف امن کے ساتھ کھڑے ہوں گے.
دورے کے آخری مرحلے میں عمران خان سے جرمن چانسلر انجیلا مارکل نے ملاقات کی اور وزیراعظم عمران خان کو جرمنی کے دورہ کی دعوت بھی دے ڈالی، مختصر ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا.