برفانی تودے گرنے سے 5 فوجیوں سمیت مزید 15 افراد جاں بحق،سڑکیں بند
فوٹو : اے ایف پی، اے پی
مظفرآباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)برفباری، تودے گرنے اور لینڈ سلائیڈنگ سے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں مزید 15 افراد جاں بحق ہوگئے.
ادھر گلگت بلتستان کے بالائی علاقوں میں مسلسل چوتھے روز زمینی اور فون کے رابطے منقطع رہے، ضلع استور میں حکام نے بتایا کہ برفانی تودوں سے 2 مختلف علاقوں میں ایک خاتون اور ایک بچے کے علاوہ 5 فوجی بھی شہید ہوئے جبکہ متعدد افراد زخمی ہیں۔
استور کی مقامی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ شہید ہونے والے پانچوں جوان فوج کی انجینیئرنگ کور سے تعلق رکھتے تھے اور وہ استور کے علاقے ڈومباباہو میں برفانی تودے کا نشانہ بنے۔
حکام کے مطابق شہید ہونے والے اہلکاروں کی شناخت لانس نائیک بنارس اقبال، لانس نائیک عبدالرزاق، ایس پی آر محمد رفیق، ایس پی آر شہزاد اکرم اور ایس پی آر عمار علی کے نام سے ہوئی، تمام لاشوں کو گلگت منتقل کردیا گیا۔
مقامی افراد کی جانب سے موصول ہونے والی شکایات کے مطابق کچھ سڑکیں گزشتہ کئی روز سے بلاک ہیں جس کے باعث زخمیوں کو ہسپتال نہیں پہنچایا جاسکا۔
حکام کے پریس ریلیز کے مطابق گلگت بلتستان ڈزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی اور ضلعی انتظامیہ نے علاقے میں سڑکوں کی صفائی اور ٹیلی مواصلات، بجلی اور بنیادی انفرا اسٹرکچر کی بحالی کا کام شروع کردیا ہے۔
شاہراہ قراقرم کا گلگت تا راولپنڈی کا حصہ مکمل طور پر بحال کردیا گیا جبکہ فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) نے خیبر پختونخوا کے پتون، متہ بندا، تتہ پانی اور دیامیر میں سڑکوں سے رکاوٹیں ہٹا کر انہیں کھول دیا اس کے علاوہ گلگت تا غزر روڈ بھی ٹریفک کے لیے بحال ہو گئی ہے ۔
مقامی افراد کے مطابق گلگت اسکردو روڈ گزشتہ 4 روز سے بند ہونے کے باعث سیکڑوں مسافر پھنسے ہوئے ہیں جبکہ شدید برفباری کی وجہ سے 700 مضافات کا رابطہ بھی بلتستان ڈویژن کے بقیہ علاقوں سے کٹا ہوا ہے۔
ادھر اسکردو ایئرپورٹ پر برف کے ڈھیر اور موسم خراب ہونے کی وجہ سے اسلام آباد سے اسکردو کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان کا فضائی رابطہ تقریباً ایک ہفتے سے منقطع ہے۔