امریکہ کا ایرانی حملے میں 139 امریکی فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف
فوٹو : فائل
واشنگٹن(سپیشل رپورٹ، فرحت عباس) امریکہ نے ایران کی طرف سے عراق میں امریکی ائر بیس الاسد پر حالیہ حملے میں 139 فوجیوں کی ہلاکت اور 146 کے زخمی ھونے کا اعتراف کرلیا.
امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کی طرف سے امریکی ایوان نمائندگان کی ہوم لینڈ سیکورٹی کمیٹی کو لکھے گئے ایک وضاحتی مگر خفیہ مراسلے میں یہ انکشاف سامنے آیا ہے.
مراسلہ میں اربوں ڈالر کے جہازوں ،ہیلی کاپٹرز اور دیگر فوجی املاک کے نقصان کا بھی اعتراف کیا گیا ہے ، تاہم ان اعدادوشمار کو میڈیا سے خفیہ رکھا گیا ہے.
کمیٹی نے محکمہ دفاع سے الاسد ائیر بیس پر ایرانی میزائل حملے سے ہونے والے نقصانات کی تفصیلات طلب کی تھیں۔ عالمی میڈیا پر افشاء ھونے والے پینٹاگون کی طرف سے کمیٹی کے چیئرمین جی تھامپسن کو لکھے گئے جوابی خط میں محکمہ دفاع نے بھاری جانی و مالی نقصان کا اعتراف کیا ہے۔
نقصانات کے جو اعدادو شمار اس مراسلے میں کمیٹی کو بتائے گئے ہیں ان کے مطابق ایرانی میزائل حملے میں 139 امریکی اہلکار ہلاک اور 146 زخمی ھوئے۔ حملے سے 15 ہیلی کاپٹرز جن میں ایک بلیک ہاگ بھی شامل ہے،دو کارگو فوجی جہاز ، 3 ایم کیو ون ڈرونز تباہ ہو ئے۔
اس کے علاؤہ بیس کمانڈ سنٹر، جہازوں کے تین ہینگرز، 3 بیرکوں،اور 10 فوجی خیموں کو شدید نقصان پہنچا۔ خط میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ ائر بیس کے ٹریفک کنٹرول ٹاور اور رن وے کو بھی کافی نقصان پہنچا ہے۔
کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ بیس کو پہنچنے والے نقصانات کی دوبارہ تعمیر و مرمت پر 3 ہفتے لگیں گے۔ یاد رہے ایران کی انقلابی گارڈز کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور ان کے ساتھیوں کی امریکی ڈرون حملے میں شہادت کے بعد ایران نے عراق میں امریکی فوج کےالاسد ائر بیس پر میزائل حملہ کیا تھا.
ایران نے حملے کے بعد دعویٰ کیا تھا کہ امریکہ کا بھاری جانی و مالی نقصان ھوا ھے لیکن امریکہ نے کسی قسم کے جانی نقصان کا دعویٰ مسترد کر دیا تھا۔ اور اپنے اور عالمی میڈیا کو حقائق سے بے خبر رکھا تھا۔ تاہم امریکی محکمہ دفاع کے خفیہ خط سے امریکی دعووں کے برعکس صورتحال سامنے آئی ہے۔