جمیل جالبی کی یاد میں تعزیتی ریفرنس
الریاض ( زمینی حقائق ) تخیل ادبی فورم، ریاض سعودی عرب کی جانب سے معروف ماہر تعلیم، ادیب اور نقاد ڈاکٹر جمیل جالبی کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ایک تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
ریفرنس کی صدارت شہر ریاض کے معروف شاعر شوکت جمال نے کی ، تخیل ادبی فورم کے جنرل سیکریٹری یوسف علی یوسف نے تخیل ادبی فورم کے بنیادی اغراض و مقاصد پیش کئے اور فورم کو خالصتاً شاعروں کا فورم قرار دیا ۔
تخیل کی مجلسِ عاملہ کے تمام ممبران نے نیک خوہشات اور خیالات کا اظہار کیا۔
اس موقع پر ڈاکٹر جمیل جالبی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے صدف فریدی نے اپنی نظم “شیشہ گر” پیش کی ۔
“ وہ اب ہم میں نہیں ہے
مگر وہ پھر بھی زندہ ہے ۔۔۔
ادب کے شاہراہوں پر ۔۔۔
ردائے حرف اوڑھے
گلی کوچوں میں اب بھی پھر رہا ہے”
بعد ازاں تخیل کے پیٹرن ان چیف منصؔور محبوب چوہدری اور تخیل کے جنرل سیکریٹری یوسف علی یوسف نے ڈاکٹر جمیل جالبی کی ادبی خدمات پہ روشنی ڈالتے ہوئے اپنے مقالے پڑھے ۔
وہ مصنف تھا، مؤرخ تھا وہ ،وہ نقاد تھا
جالبی اردو ادب کا اک بڑا استاد تھا
منصؔور محبوب چوہدری
مزید، تخیل اردو فورم کے صدر ڈاکٹر ریاض چوہدری کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی گئی ، تخیل کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری راشد محمود نے فورم کے اقدامات کو سراہا۔
ریفرنس کے اختتام پہ ایک غیر رسمی مشاعرہ کا اہتمام کی گیا جن میں کامران ملک، شاہد خیالوی، منصؔور چوہدری، محمد صابر، سلیم کاوش، محسن رضا سمر، صدف فریدی، یوسف علی یوسف اور شوکت جمال نے اپنے اپنے کلام سے پیش کئے ۔