پی ٹی آئی رہنما شیرافضل مروت نے سندھ میں پارٹی کی انتخابی مہم چھوڑنے کااعلان کردیا

60 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما شیرافضل مروت نے سندھ میں پارٹی کی انتخابی مہم چھوڑنے کااعلان کردیا،پارٹی کے سینئر رہنماوں کے رویہ سے نالاں ہوئے،بعد میں اپنا احتجاج ختم کرکے کراچی میں ریلیوں کی قیادت کرنے پر آمادہ ہوگئے۔

اس دوران کچھ دن کےلئے پارٹی کے چیئرمین بننے والے بیرسٹر گوہرعلی خان نے بھی شیرافضل مروت سے کہا کہ وہ اپنی انتخابی مہم جاری رکھیں،چھوٹی چھوٹی باتیں دل پر نہ لیا کریں، بیرسٹر گوہرعلی نے یہ بھی کہا کہ ہم اعتراف کرتے ہیں سارے آپ کی طرح بہادر نہیں ہیں۔

اس کے بعد پی ٹی آئی کواس وقت وقتی جھٹکا لگا جب اس کے کارکنوں میں تیزی سے مقبول ہوتے ہوئے رہنما شیر افضل مروت نے پارٹی کی انتخابی مہم سے الگ ہونے کا اعلان کردیا۔ تاہم چند گھنٹوں کے بعد شیر افضل مروت نے انتخابی مہم سے علیحدگی کا فیصلہ واپس لینے کا اعلان کیا۔ 

اس سے قبل شیر افضل مروت نے انتخابی مہم چھوڑنے کا اعلان سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان کے ذریعے کیا تھا جس میں انہوں نے کہا کہ ’بیمار ذہنیت والے لوگوں حامد خان اور رؤف حسن کے اپنے خلاف بیانات کو مد نظر رکھتے ہوئے میں صوبہ سندھ میں اپنی مہم کو ختم کر رہا ہوں۔‘

یہ اعلان اس لئے بھی دھچکا تھا کہ شیر افضل مروت پی ٹی آئی کے پہلے سے ہی پرجوش نوجوانوں کو متحرک کرنے کے لیے ملک بھر میں جوشیلی تقریریں کر رہے تھے اور کارکن ان کے جلسوں میں بری تعداد میں شریک ہو رہے تھے۔ 

شیر افضل مروت کی انتخابی مہم سے علحیدگی سپریم کورٹ سے پارٹی کے انتخابی نشان بلے کی واپسی، الیکشن کمیشن کی جانب سے اس کے اراکین پر کسی اور پارٹی کے ٹکٹ سے انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی اور اس کے بعد جماعت کی سینیئر قیادت کے مابین اختلافات کے بعد سامنے آئی تھی۔

http://

ایکس پرایک پوسٹ میں شیر افضل مروت نے’کارکنان کی رائے حق پر مبنی ہے اور میں ان کی رائے سے اتفاق کرتے ہوئے سندھ میں تحریک انصاف کی مہم جاری رکھوں گا۔ اور اس پر اپنی توجہ مرکوز رکھوں گا۔ 

حامد خان اور روف صدیقی ہمت کرکے عوام کی قیادت کریں

انھوں نے کہا اس کے ساتھ ساتھ میں پی ٹی آئی کے کارکنوں سے گزارش کرتا ہوں کہ تمام شیطانی قوتوں کا اپنے طور پر مقابلہ کریں۔ آج ہمارے دو پروگرام ہیں، محمود آباد میں ایک عوامی جلسہ اور پہلوان گھوٹ کراچی میں کنونشن۔  برائے مہربانی اس پیغام کو پھیلائیں۔‘ 

شیر افضل مروت نے اپنے پہلے بیان میں سوالات پوچھے تھے کہ ’یہ لوگ مجھے کیوں نشانہ بنا رہے ہیں؟ کیا میں نے کبھی ان کے خلاف کوئی بات کی؟‘ کہا ’میں بہت دل شکستہ اور افسردہ ہو ں۔ ہم نے آج سانگھڑ اور نواب شاہ میں کنونشنز کرنے تھے لیکن پارٹی کے اپنے سینیئر لوگوں کی طرف سے حملے کے بعد میں اپنے پروگرام منسوخ کر رہا ہوں۔‘ 

انھوں نے کہا کہ ’جب تک عمران خان خود یہ مسئلہ حل نہیں کرتے میں کسی جلسے یا ریلی کی قیادت نہیں کروں گا اور سندھ کی مہم بغیر ختم کیے بغیر چھوڑ رہا ہوں۔‘ شیرافضل مروت نے دعوت دی کہ حامد خان اور روف حسن اب ہمت کریں اور عوام کی قیادت کریں۔  

http://

’مروت نے کہا پہلے آپ نے مجھے قانونی ٹیم سے الگ کیا اور اب آپ مجھے انتخابی مہم سے بھی الگ کرنا چاہتے ہیں۔ میں یہ میدان آپ کے لیے چھوڑتا ہوں، اب آپ ہمت اور حوصلہ دکھائیں۔‘

واضح رہے کہ اس سے پہلے روف حسن اور حامد خان نے کہا تھا کہ شیر افضل مروت سینیئر رہنما اور پارٹی کے ترجمان نہیں ہیں، یہ اس لئے کہا تھا کہ شیر افضل مروت نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا جس سے تحریک انصاف کی موجودہ قیادت نے ماننے سے انکار کر دیا تھا۔ 

شیرافضل مروت ہمارا ہے اور ہمارے ساتھ ہی رہے گا،بیرسٹرگوہر

اس صورتحال میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے شیرافضل مروت ہمارا ہے اور ہمارے ساتھ ہی رہے گا،بیرسٹرگوہرخان کا کہنا تھا کہ سب اختلافات بھلا کر پارٹی کے امیدوار کو سپورٹ کریں۔

راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر علی نے کہا کہ ہمارا لیڈر جیل میں ہے ہمیں اس کے مقصد کو دیکھنا ہے۔

http://

انھوں نے کہا پی ٹی آئی کے عہدیدار اور کارکن اختلافات میں نہ پڑیں، بیرسٹر گوہر خان کا کہنا تھا کہ شیخ رشید سے الیکشن کے حوالے سے اتحاد نہیں ہوا تھا، ان کے ساتھ پہلے اتحاد تھا لیکن اب نہیں ہوگا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ شیر افضل لکی مروت سے الیکشن لڑیں گے، وہ ہمارے ساتھ ہیں۔ شیر افضل مروت ہمارا ہے اور ہمارے ساتھ رہے گا۔

بیرسٹرگوہرعلی خان کا کہنا تھا کہ پارٹی میں اختلاف رہتا ہے اور یہی جمہوریت ہے، امیدواروں کی فہرستیں ویب سائٹ پر اپ لوڈ کریں گے،بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ پاکستان کو جمہوری ملک بنانا چاہتے ہیں اور  اس کےلئے اپناکردار ادا کررہے ہیں۔

Comments are closed.