عدالت نے 71 سالہ ڈاکٹر یاسمین راشد کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا

51 / 100

فائل:فوٹو

لاہور: جلاوٴ گھیراوٴ کرنے اور شیرپاوٴ پل پر انتشار انگیز تقاریر کے مقدمے میں انسداد دہشت گردی عدالت نے 71 سالہ ڈاکٹر یاسمین راشد کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

ڈاکٹر یاسمین راشد کو جلاوٴ گھیراوٴ کرنے اور شیرپاوٴ پل پر انتشار انگیز تقاریر کے مقدمے میں پولیس نے انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں پیش کیا، جہاں عدالت نے ان کا پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

جج عبہر گل خان نے پولیس کی درخواست پر سماعت کی، جس میں موٴقف اختیار کیا گیا تھا کہ مقدمے میں بغاوت، جنگ چھیڑنے اور عوام کو فسادات پر اکسانے کی دعات شامل کردی گئی ہیں۔ تفتیشی افسر نے استدعا کی کہ نئے الزامات کی تحقیقات کے لیے ڈاکٹر یاسمین راشد کا دوبارہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے پولیس کی درخواست منظور کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد کا 5 پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا اور 14 ستمبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ واضح رہے کہ تھانہ سرور روڑ پولیس نے ڈاکٹر یاسمین راشد کے خلاف مقدمہ درج کررکھا ہے۔

دوسری جانب انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے تھانہ شادمان میں درج جلاوٴ گھیراوٴ کے مقدمے میں گرفتار 6 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

پولیس نے جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد گرفتار 6 ملزمان کو عدالت کے روبرو پیش کیا، تاہم عدالت نے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے 6 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ ملزمان میں ارباز ،عبد الحفیظ ،فہیم قیصر ،طاہر خان محمد گل اور غلام عباس شامل ہیں۔تھانہ شاد مان پولیس نے ملزمان کو عدالت پیش کیا۔

ادھر پولیس نے انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں عسکری ٹاور جلاوٴ گھیراوٴ کے مقدمے میں خدیجہ شاہ کو دوبارہ جسمانی ریمانڈ کے لیے پیش کردیا۔ پولیس نے موٴقف اختیار کیا کہ نئی دفعات کی روشنی میں ملزمہ خدیجہ شاہ سے تفتیش کرنی ہے۔ عدالت جسمانی ریمانڈ منظور کرے۔

Comments are closed.