ایمان مزاری کو اسلام آباد سے باہر لے جانے سے روکنے کے حکم میں پیر تک توسیع

52 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد: اسلام آبادہائی کورٹ نے ایڈووکیٹ ایمان مزاری کو اسلام آباد سے باہر لے جانے سے روکنے کے حکم میں پیر تک توسیع کردی۔عدالت نے سیکرٹری داخلہ، آئی جی اور ایف آئی اے کو حکم دیا کہ ایمان مزاری کو اسلام آباد سے باہر نہ لے جایا جائے۔

ایمان مزاری کی مقدمات کی تفصیلات فراہمی اور حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کے روبرو ہوئی، جس میں وزارت داخلہ حکام عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے ایمان مزاری کے خلاف صوبوں میں درج مقدمات کی تفصیلات منگوائی ہیں ؟ ، جس پر وزارت داخلہ کے حکام نے بتایا کہ اسلام آباد میں ایمان مزاری کے خلاف ایک مقدمہ درج ہے۔ وفاقی حکومت ایسے معاملات میں صوبوں کو حکم نہیں دے سکتی۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ کیسی بات کر رہے ہیں ؟ ہم نے صرف معلومات حاصل کرنے کے لیے کہا ہے۔

اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ آرڈر دیر سے ملا ہے، کچھ وقت دے دیا جائے ، جس پر وکیل سلمان اکرم راجا نے کہا کہ ہمیں خدشہ ہے کہ اڈیالہ جیل کے باہر سے دوبارہ گرفتار کر لیا جائے گا۔

عدالت نے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ وزارت داخلہ کو کیا ہدایات ہیں ؟ جیل میں ہے آپ تفتیش کریں چالان جمع کرائیں ٹرائل کرائیں۔ سیکرٹری داخلہ کو بتائیں کہ ایمان مزاری کے کیس میں کورٹ آرڈر کیا ہے ؟

بعد ازاں عدالت نے ایڈووکیٹ ایمان مزاری کو اسلام آباد سے باہر لے جانے سے روکنے کے حکم میں پیر تک توسیع کرتے ہوئے سیکرٹری داخلہ، آئی جی اور ایف آئی اے کو حکم دیا کہ ایمان مزاری کو اسلام آباد سے باہر نہ لے جایا جائے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے 20 اگست کے بعد کے کسی وقوعہ میں ایمان مزاری کو گرفتار نہ کرنے کے حکم میں بھی توسیع کردی۔

عدالت نے حکم دیا کہ سیکرٹری داخلہ پیر تک ایمان مزاری کے خلاف صوبوں سے مقدمات کی تفصیل لے کر عدالت کو آگاہ کریں۔ کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی گئی۔

Comments are closed.