مرضی کے بغیر کسی کا ڈی این اے ٹیسٹ کرانا غیر قانونی ہے، سپریم کورٹ

50 / 100

فوٹو : فائل

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے قراردیاہے مرضی کے بغیر کسی کا ڈی این اے ٹیسٹ کرانا غیر قانونی ہے، سپریم کورٹ نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کا حکم کالعدم قرار دے دیا۔

جائیداد کے تنازعہ میں لاہور ہائیکورٹ نے تاج دین،زبیدہ بی بی اور محمد نواز کے ڈی این اے ٹیسٹ کا حکم دیا تھا۔سپریم کورٹ نے قراردیاہے مرضی کے بغیر کسی کا ڈی این اے ٹیسٹ کرانا غیر قانونی ہے۔

دیوانی مقدمات میں بغیر مرضی کے ڈی این اے ٹیسٹ شخصی آزادی اور نجی زندگی کیخلاف ہے۔آئین کے آرٹیکل 9 اور 14 شخصی آزادی اور نجی زندگی کے تحفظ کے ضامن ہیں۔

تاج دین اور زبیدہ بی بی جن کے ڈی این کا حکم دیا گیا وہ کیس میں فریق ہی نہیں تھے،سپریم کورٹ کے مطابق نجی زندگی کا تعلق انسان کے حق زندگی کے ساتھ منسلک ہے۔

مرضی کے بغیر ڈی این اے ٹیسٹ نجی زندگی میں مداخلت اور بنیادی حق کی خلاف ورزی ہے۔فوجداری قوانین کی بعض شقوں میں مرضی کے بغیر ڈی این اے ٹیسٹ کی اجازت ہے مگر سول مقدمات میں نہیں۔

جسٹس منصور علی شاہ نے سات صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔سپریم کورٹ نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کا حکم کالعدم قرار دے دیا۔

جائیداد کے تنازعہ میں لاہور ہائیکورٹ نے تاج دین،زبیدہ بی بی اور محمد نواز کے ڈی این اے ٹیسٹ کا حکم دیا تھا۔

Comments are closed.