پنجاب الیکشن کیلئے فنڈز فراہمی پر فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی، وفاقی کابینہ

55 / 100

فوٹو: فائل

لاہور: پنجاب الیکشن کیلئے فنڈز فراہمی پر فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی، وفاقی کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ، کابینہ اجلاس میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ سپریم ہے اس لئے جو بھی فیصلہ ہو گا وہاں سے کیا جائے.

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس لاہور میں ہوا جس میں بیشتر کابینہ اراکین ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے، وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ، ساجد طوری، وزیراعظم کے مشیر امیر مقام، وزیر ہاؤسنگ مولانا عبدالواسع، وزیر مملکت ہاشم نوتیزئی وزیراعظم ہاؤس میں موجود تھے۔

وفاقی وزراء ایازصادق، خواجہ سعد رفیق سمیت کابینہ کے چند اراکین لاہور میں موجود تھے، اجلاس کے شرکاء نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل صدر مملکت کی جانب سے واپس بھجوانے کی مذمت کی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ صدر کا کردار پی ٹی آئی کے ایک کارکن جیسا ہوچکا ہے، پارلیمنٹ سے منظور شدہ بل کو واپس بھجوانا بدقسمتی ہے، صدر کو آئین و قانون کی پاسداری کرنا چاہیے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں الیکشن کمیشن کو فنڈز فراہمی کا فیصلہ نہ کیا جا سکا، شرکاء نے الیکشن کمیشن کو فنڈز دینے کا معاملہ بھی پارلیمنٹ میں لے جانے پر اتفاق ہوا.

کابینہ نے کہا کہ پارلیمنٹ سپریم ہے جو فیصلہ کرے اسی پر عمل ہو گا، چار تین کا فیصلہ ہے تین دو کیسے تسلیم کرلیا جائے۔

عدلیہ اور عمران خان کے خلاف کابینہ کہاں تک جائے؟

عدلیہ اور عمران خان کے خلاف کابینہ کہاں تک جائے؟آج اہم فیصلے متوقع ہیں کابینہ آج ہونے والے اجلاس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔

وزیراعظم شہبازشریف آج2 بچے ہونے والے اجلاس کی صدارت کریں گے وزیراعظم ہاوس میں بیٹھک میں ایک بار پھر انتہائی اہم معاملات زیر غور آئیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے وفاقی کابینہ قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کرےگی، قانونی مشاورت اور سپریم کورٹ کے فیصلے سے متعلق حکمت عملی پربات ہوگی۔

وفاقی کابینہ میں عدالتی اصلاحات بل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے منظورکرانے پر بھی بات ہوگی جسے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نظر ثانی کےلئے دوبارہ پارلیمنٹ کو واپس بھیج دیا ہے۔

عدالتی اصلاحات بل پرصدر مملکت کا کہنا تھا کہ بادی النظر میں یہ بل پارلیمنٹ کے اختیار سے باہر ہے، بل قانونی طور پر مصنوعی اور ناکافی ہونے پر عدالت میں چیلنج کیا جاسکتا ہے۔

صدر مملکت عارف علوی نے کہا تھا کہ میرے خیال میں اس بل کی درستگی کے بارے میں جانچ پڑتال پوری کرنے اور دوبارہ غور کرنے کے لیے واپس کرنا مناسب ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے پیپلز پارٹی عدلیہ کے ساتھ انتہائی اقدام کے معاملے پر حکومت کے ساتھ ایک صفحہ پرنہیں ہے اور وہ مسائل پر ڈائیلاگ کی حامی ہیں جب کہ ن لیگ محاذ آرائی کے حق میں ہے۔

Comments are closed.