اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کی عمران خان پر تنقید، نازیبا الفاظ حذف کرنا پڑے

50 / 100

فوٹو : فائل

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کی عمران خان پر تنقید، نازیبا الفاظ حذف کرنا پڑے، اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے ہدایت کی الفاظ کا چناو درست کریں. 

ان کا کہنا تھا کہ پرویز الہی نے اسمبلی توڑنے کے بعد کہا کہ اس الو کے پٹھے کو روکا بھی تھا، کہا کہ ملک کو جب استحکام اور اداروں کی مضبوطی درکار تھی تو عدالت نے اس کے برعکس فیصلہ دیا۔

اسپیکر نے راجہ ریاض کی بات پر رولنگ دی کہ اس ایوان میں الفاظ کا انتخاب اور چناو بہتر ہونا چاہیے، بطور اسپیکر لفظ نشئی، چرسی، الو کا پٹھا جیسے الفاظ حذف کرتا ہوں۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے راجہ ریاض نے کہا کہ چار سال قبل عمران خان سیاہ و سفید کے مالک تھے، پنجاب میں عثمان بزدار اور فرح گوگی کرپشن کررہے تھے اور یہ کرپشن بنی گالہ میں اس وقت کے وزیر اعظم کے گھر جارہی تھی۔

کہا کہ ہم نے وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد میں ووٹ نہیں ڈالا لیکن تحریک عدم اعتماد کا ہم ہراول دستہ تھے، آج کے وفاقی وزرا اس وقت مجھے کہتے تھے، آپ کا نام سنہری حروف میں لکھا جائے گا لیکن آج یہ ہمیں پہچانتے ہی نہیں۔

قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ ہم نے ملک کے تمام اداروں کو تباہ کرنے والوں کو کرسی سے ہٹایا، انہوں نے ڈپٹی اسپیکر کو ایوان کی صدارت کی کرسی پر بٹھاکر آئین توڑتے ہوئے اسمبلی توڑنے کی منظوری دی.

نجی ٹی وی 92 کی رپورٹ کے مطابق انھوں صدر مملکت کیخلاف بھی نازیبا کلمات کہے اور کہا صدر کو بھی شرم نہ آئی کہ انہوں نے اسمبلی توڑنے کے احکامات جاری کردئیے۔

راجہ ریاض نے کہا کہ اللہ کے فضل سے یہ اسمبلی چلی اور چل رہی ہے، جس نے اس اسمبلی کو توہین قراردیا وہ آج منتیں کررہا ہے کہ ان کو واپسی کا راستہ دیا جائے، وہ اس قابل نہیں ہیں کہ ان کی بات سنی جاسکے۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پاگل کو کسی نے صوبائی اسمبلیاں ٹوڑنے کا مشورہ دیا، جس کا مقصد ملک کو نقصان پہنچانا تھا، فتنے نے سوچے سمجھے بغیر صوبائی اسمبلیاں توڑ دیں.

Comments are closed.