قومی اسمبلی میں عدلیہ کی سیاسی معاملات میں مداخلت کیخلاف قرارداد متفقہ منظور

50 / 100

فوٹو : فائل

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں عدلیہ کی سیاسی معاملات میں مداخلت کیخلاف قرارداد متفقہ منظورکر لی گئی قرار داد وزیراطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے پیش کی قرارداد کی مظوری کے وقت وزیراعظم ایوان میں موجود تھے.

قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی سربراہی میں منعقد ہوا اجلاس میں عدلیہ کی سیاسی معاملات میں مداخلت کیخلاف قرارداد ق متفقہ طور پہ منظور کر لی گئی.

قرار داد وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے پیش کی قرارداد کے متن کے مطابق  یہ ایوان عدلیہ کی سیاسی معاملات میں بے جا مداخلت کو سیاسی عدم استحکام کا باعث سمجھتا ہے.

قرارداد میں کہا گیا کہ سوموٹو کیس 1/2023 میں چار جج صاحبان کے فیصلے اور رائے کی تائید کرتے ہوئے اس پر عملدرآمد کا مطالبہ کرتے ہوئے یہ توقع رکھتا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ سیاسی و انتظامی معاملات میں مداخلت سے گریز کرے گی.

یہ ایوان قرآر دیتا ہے کہ الیکشن کمیشن ایک آزاد خود مختار آئینی ادارہ ہے جو آئین کے آرٹیکل 218 کے تحت شفاف اور آزادانہ انتخابات کرانے کا پابند ہے الیکشن کمیشن کے آئینی اختیارات میں مداخلت نہ کی جائے.

الیکشن کمیشن کو اس کی صوابدید کے مطابق سازگار حالات میں الیکشن کا انعقاد کرانے دیا جائے یہ ایوان یہ بھی قرار دیتا ہے کہ ملک میں معاشی استحکام کے لیے سیاسی استحکام ضروری ہے.

آرٹیکل 218 کی روح کے مطابق شفاف اور آزادانہ انتخابات کے لئے آرٹیکل 224 پر مکمل طور پر عمل کرتے ہوئے تمام اسمبلیوں کے انتخابات بیک وقت غیر جانب دار نگران حکومتوں کے تحت ہونے چاہیں تاکہ حقیقی سیاسی استحکام کی طرف بڑا جا سکے.

یہ ایوان قرآر دیتا ہے کہ دستوری معاملات جس میں اجتماعی دانش درکار ہو اور اس کا مطالبہ بھی آ جائے۔ایسے معاملات کی سماعت عدالت عظمیٰ کا فل کورٹ کرے۔

Comments are closed.