جنوبی وزیرستان میں دہشتگردوں کیخلاف آپریشن، برگیڈیئر شہید، 7 اہلکار زخمی

ڈی آئی خان، 3 دہشتگرد ہلاک، 3 اہلکار شہید

54 / 100

فوٹو : آئی ایس پی آر

راولپنڈی: جنوبی وزیرستان میں دہشتگردوں کیخلاف آپریشن، برگیڈیئر شہید، 7 اہلکار زخمی، بریگیڈیئر مصطفیٰ کمال برکی سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں شہید ہوئے.

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بریگیڈیئر مصطفیٰ کمال برکی دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کی قیادت کر رہے تھے.

اس دوران جنوبی وزیرستان کے علاقے انگور اڈہ میں سکیورٹی فورسز کی ٹیم اور دہشت گردوں کا آمنا سامنا ہو گیا، دونوں جانب سے شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

اعلامیہ کے مطابق بریگیڈیئر مصطفیٰ کمال برکی اور ان کی ٹیم نے دہشت گردوں کا بھرپور مقابلہ کیا، بریگیڈیئر مصطفیٰ برکی نے لڑتے لڑتے جام شہادت نوش کر لیا، بریگیڈئیر مصطفیٰ برکی کا تعلق انٹر سروسز انٹیلی جنس سے تھا.

بریگیڈیئر مصطفیٰ کمال برکی نے آرمی پبلک سکول پشاور کے حملے میں شامل دہشتگردوں کا سراغ لگانے اور انہیں ختم کرنے میں اہم کردار ادا کیا،

انہوں نے 12 اکتوبر 1995 کو پاکستان کی مایہ ناز فرنٹیئر فورس رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا تھا، شہید مصطفیٰ برکی نے سوگواران میں اہلیہ، ایک بیٹا اور ایک بیٹی چھوڑے ہیں۔

فائرنگ کے تبادلے میں 7 سکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے جن میں سے 2 کی حالت نازک بتائی جاتی ہے.

دوسری طرف صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان میں دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 3 جوان شہید ہو گئے جبکہ 3دہشت گرد بھی مارے گئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق 20 اور 21 مارچ کی درمیانی شب ڈیرہ اسمٰعیل خان کے علاقے کھٹی میں دہشت گردوں نے پولیس چوکی پر فائرنگ کی جس کی اطلاع پر سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیتے ہوئے تمام راستے بند کردیے۔

بھاگنےوالے دہشت گردوں کے راستے سگو کے علاقے میں مسدود کر دیے گئے جس کے بعد اس مقام پر دہشت گردوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

فائرنگ کے نتیجے میں 3 دہشت گرد ہلاک ہو گئے، ان کے قبضے اسلحہ اور بارود برآمد کر لیا گیا، فائرنگ کے اس تبادلے کے دوران حوالدار محمد اظہر اقبال، نائیک محمد اسد اور سپاہی محمد عیسیٰ نے جام شہادت نوش کیا۔

Comments are closed.