توشہ خانہ کیس ،اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کو گرفتار کرنے سے روک دیا،وارنٹ منسوخ

45 / 100

فائل:فوٹو

 اسلام آباد: توشہ خانہ کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے وارنٹ منسوخ کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے سے روک دیا۔

 عمران خان کی جانب سے توشہ خانہ کیس میں جاری سیشن کورٹ کے وارنٹ گرفتاری کے لیے دائر درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کی۔ لاہور سے ہی عمران خان کی بائیو میٹرک کرائی گئی جس کے بعد سماعت شروع ہوئی۔

عدالت کے روبرو عمران خان کے وکیل خواجہ حارث، بیرسٹر گوہر پیش ہوئے۔ پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز بھی کمرہ عدالت میں موجود رہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ میں توقع نہیں کر رہا تھا آپ یہاں ہوں گے۔ وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ  میں نے اس عدالت کا فیصلہ ٹرائل کورٹ کے سامنے رکھا تھا، اس عدالت نے جو فیصلہ دیا تھا ٹرائل کورٹ نے اس کو نظر انداز کیا۔

عدالت نے کہا کہ بائیو میٹرک سمیت مختلف اعتراضات بھی ہیں اس پر عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ بائیو میٹرک ہم نے لاہور سے  کرالی ہے۔ اس پر عدالت نے عمران خان کی درخواست پر اعتراضات دور کر دئیے اور عمران خان کے وکلا کو بائیو میٹرک رسید فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

عدالت نے کہا کہ اس عدالت نے انڈرٹیکنگ اور شورٹی سے متعلق ٹرائل کا کہا تھا کہ وہ اطمینان کرکے آرڈر کریں، کیوں ٹرائل کورٹ نے انڈر ٹیکنگ منظور نہیں کی؟

خواجہ حارث نے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے لاہور کے واقعہ کو مدنظر رکھ کر انڈر ٹیکنگ منظور نہیں کی، میں نے کہا تھا کہ لاہور واقعہ سے متعلق کارروائی وہاں ہو رہی ہے۔

عدالت نے پوچھا کہ کیا آپ کی انڈرٹیکنگ ابھی بھی موجود ہے ؟ اس پر خواجہ حارث نے کہا کہ جی عمران خان کی انڈرٹیکنگ ابھی بھی موجود ہے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ میں نے ایڈمنسٹریٹو سائیڈ پر سیکیورٹی سے متعلق کہہ دیا ہے، سیکیورٹی کے حوالے سے سیشن جج کو بھی اس حوالے سے کہہ دیا ہے۔

خواجہ حارث نے کہا کہ عمران خان کل عدالت کے سامنے پیش ہوں گے، عمران خان کو صرف یہ خطرہ ہے کہ ان پر حملہ ہو سکتا ہے، حکومت کے پاس بھی اس حوالے سے معلومات ہیں۔

Comments are closed.