عمران خان نے اسلام آباد کی تینوں عدالتوں میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں دائر کردیں

45 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے آج اسلام آباد کی تینوں عدالتوں میں مختلف کیسز کی سماعت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں دائر کردیں۔

خاتون جج زیبا چوہدری کو دھمکی دینے کے کیس میں عمران خان نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائرکی۔

عمران خان سیشن کورٹ میں پیش نہ ہوئے اور ان کے وکیل نعیم پنجوتھہ نے عمران خان کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی۔

وکیل کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں کہ عمران خان عدالت میں پیش نہیں ہونا چاہتے، عمران خان ہر عدالت میں پیش ہوئے، مختلف عدالتوں میں عمران خان نے بذریعہ ویڈیولنک حاضر ہونیکی درخواستیں دیں، موجودہ حکومت عمران خان کو قتل کرنا چاہتی ہے۔

وکیل نعیم پنجوتھہ نیکہا کہ پر امن ریلی پر پنجاب حکومت نے شیلنگ اور ربڑ کی گولیاں برسائیں، عمران خان کی جہاں رہائش تھی اس پر نقل حرکت کرنا مشکل ہے۔

عدالت نے پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی کے آنے تک سماعت میں 11 بجے تک وقفہ کردیا، بعد ازاں عدالت نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔

دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنما محسن شاہنواز پر مبینہ حملہ کیس میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی عبوری ضمانت آج تک منظورکی تھی اور چیئرمین پی ٹی آئی کو آج 3 بجے عدالت میں پیش ہونا ہے۔

تاہم یہاں بھی عمران خان نے پہلے سے ہی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کردی۔

ادھرعمران خان کے خلاف تھانہ سنگجانی میں اقدام قتل کے کیس میں عمران خان کے وکیل نعیم پنجوتھہ عدالت پیش ہوئے اور حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کردی۔

وکیل نعیم پنجوتھہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر دلائل دینا چاہتا ہوں جس پر جج راجہ جوادعباس نے کہا کہ سکیورٹی بنیاد پر دلائل دینے ہیں؟ عدالت سے پہلے تو ٹیلی ویژن پر آپ کے دلائل چل جاتے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد 3 بجے سماعت کریں گے، ہائی کورٹ کے فیصلے کا انتظار کیا جائیگا۔

سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ عمران خان کی جان کو خطرہ ہے لیکن ریلی کو لیڈ بھی کرنا چاہتے ہیں، ریلی لیڈ کرنے سے بہتر ہے عمران خان عدالت پیش ہوجائیں، عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست خارج کی جائے۔

جج نے کہا کہ کیا عدالت میں دیگر ملزمان کو موقع نہیں ملتا؟ عمران خان کوبھی عدالت میں حاضر ہونیکا موقع دیا جائیگا، عدالت ضمانت خارج کر بھی دے تو عمران خان کو گرفتار تو آپ بھی نہیں کرتے۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ آنے تک نے سماعت میں 3 بجے تک وقفہ کردیا۔

Comments are closed.