ایمل ولی خان پتہ نہیں کس سیارہ پر رہتے ہیں؟ رہنما صوبہ ہزارہ تحریک

50 / 100

فوٹو : فائل 

اسلام آباد: صوبہ ہزارہ تحریک کے چئیرمین سردار محمد یوسف، وفاقی وزیر سیفران سینیٹر محمد طلحہ محمود، پارلیمانی سیکرٹری داخلہ ڈاکٹر سجاد اعوان 

مرکزی کو آرڈی نیٹر پروفیسر سجاد قمر نے ایمل ولی خان کے صوبہ ہزارہ بارے بیان شدید حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایمل ولی خان حقائق سے شدید لاعلم ہیں۔

ان کے اس بیان سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ انھیں ہزارہ کے خطے سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔اگر دلچسپی ہوتی تو انھیں پتہ ہوتا کہ صوبہ خیبر پختون خواہ کی اسمبلی دو دفعہ صوبہ ہزارہ کی قرارداد منظور کر چکی ہے۔

چار سال سے قومی اسمبلی میں اس وقت کی اپوزیش اور حکومت کے صوبہ ہزارہ بل قومی اسمبلی میں جمع ہیں۔سینیٹ میں بھی صوبہ ہزارہ کا بل جمع ہیں۔لیکن ایمل ولی خان پتہ نہیں کس سیارہ پر رہتے ہیں؟ رہنما صوبہ ہزارہ تحریک کہتے ہیں ایمل ولی کو پتہ ہی نہیں ہے اور صوبہ ہزارہ بل کے حوالے سے بے خبر ہیں۔

انھوں نے کہا کہ یہی وہ رویے ہیں جن کی وجہ سے ہم صوبہ ہزارہ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔اس پر سات لوگ اپنی جانیں قربان کر چکے ہیں۔اور گزشتہ 12 سال سے یہ تحریک مسلسل جاری ہے۔پہلے ہم سڑکوں پر تھے۔اب یہ معاملہ ایوانوں میں ہے۔

اگر ضرورت پڑی اور کسی کے کان ابھی تک نہیں کھلے تو ہم پھر عوام میں جا سکتے ہیں۔جب ہم سڑکوں پر تھے تب اسفند یار ولی خان نے کہا کہ آئینی جدوجہد کریں۔اب ہم آئین کے راستے پر ہیں۔ایمل ولی اپنے بڑوں  کے بیان ہی پڑھ لیں۔

صوبہ ہزارہ تحریک کے رہنماوں نے کہا کہ ایمل ولی ایک رویہ کا نام ہے اور ہزارہ کے ساتھ یہی رویہ روا رکھا گیا۔کلاس فور ہر جگہ مقامی ہوتے ہیں لیکن یہاں کلاس فور بھی اٹک پار سے آتے ہیں۔جی ڈی پی کا مقررشدہ حصہ بھی خرچ نہیں ہوتا۔

ہزارہ پوری دنیا کے سیاحوں کا مرکز بن سکتا ہے لیکن اس کو جان بوجھ کر پسماندہ رکھا گیا ۔اور اب ہم مزید اس کو برداشت نہیں کریں گے۔صوبہ ہزارہ عوام کا آئینی اور جمہوری حق ہے اور ہم اس حق کے حصول تک جدوجہد کرتے رہیں گے۔

Comments are closed.