سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کے خلاف بغاوت اور اشتعال انگیزی کا مقدمہ درج

50 / 100

فوٹو : فائل

اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کے خلاف بغاوت اور اشتعال انگیزی کا مقدمہ درج، متذکرہ دفعات کے تحت ایف آئی اے نے مقدمہ درج کرلیا.

حکومت کی طرف سے گرفتاری کی اجازت بھی مل گئی تاہم اب پتہ چلا شوکت ترین تو بیرون ملک ہیں، ایف آئی اے نے شوکت ترین کے خلاف مقدمہ پیکا ایکٹ کی خلاف ورزی پردرج کیا ہے.

ایف ائی اے نے آڈیو لیکس تحقیقات مکمل کرنے کے بعد مقدمہ درج کیا،ایف آئی اے کو حکومت نےشوکت ترین کی گرفتاری کی اجازات دے دی ہے.

شوکت ترین پر مقدمہ سوشل میڈیا پر وائرل ان کی مبینہ آڈیو پر درج کیا گیا ہے،شوکت ترین کے خلاف مقدمے کے مدعی ارشد محمود ولد غلام سرور ہیں،مقدمے میں سابق وزیر خزانہ کے پی تیمور سلیم جھگڑا اور محسن لغاری کو بھی نامزد کیا گیا ہے.

شوکت ترین کے خلاف مقدمے میں دفعہ 124 اور 505 کت تحت درج کیا گیا،ایف آئی آر میں کہا گیاہے کہ شوکت ترین نے ایف آئی اے کو تسلی بخش جواب نہیں دیئے،وفاقی حکومت نے ایف آئی اے کو تحقیقات کی ہدایت کی تھی.

تحقیقات کے دوران شوکت ترین کو طلبی کے سمن جاری کیئے گئے تھے،ایف آئی آر کے مطابق شوکت ترین نے پنجاب اورخیبر پختونخوا کے وزرائے خزانہ سے کال پربات کی.

شوکت ترین نے دونوں وزراء کو آئی ایم ایف پروگرام کوناکام کرنے کیلئے کال کی ، مقدمہ میں بغاوت اور اشتعال انگیزی کی دفعات شامل ہیں.

ذرائع کے مطابق شوکت ترین ملک میں موجود ہی نہیں ہیں وہ گزشتہ چند روز سے متحدہ عرب امارات میں ہیں اور شوکت ترین نے وطن واپسی غیر معینہ مدت کے لیے موخر کر دی ہے۔

Comments are closed.