علیم، ترین اور سرور سے متعلق پراپیگنڈا میڈیا گروپس کو تردیدیں چھاپنا پڑ گئیں

52 / 100

لاہور : علیم، ترین اور سرور سے متعلق پراپیگنڈا میڈیا گروپس کو تردیدیں چھاپنا پڑ گئیں، گزشتہ روز شہ سرخیوں کے ساتھ دعویٰ کیا گیا تھا تینوں نے منحرفین ارکان کو ملا کر نئی سیاسی جماعت بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے.

اتوار کو سب سے پہلے علیم خان نے اس خبر کی تردید کی اور علیم خان نے اس پراپیگنڈا کا جواب دیا، عبد العلیم خان کی جانب سے سیاست میں متحرک ہونے کی خبروں پر وضاحت سامنے آگئی. 

سابق سینئر صوبائی وزیر عبد العلیم خان کی جانب سے اتوار 8 جنوری کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سیاست میں فعال ہونے کا کوئی ارادہ نہیں۔ بلا تفریق خدمت اور رفاہی کاموں کیلئے فاونڈیشن کی سرپرستی کر رہا ہوں۔

تحریک انصاف کے سابق رہنما نے کہا کہ کسی بھی سیاسی جماعت کا حصہ ہوں اور نہ ہی بننے کا ارادہ ہے۔ ابھی ساری توجہ فلاحی کاموں پر ہے، سیاسی معاملات سے علیحدہ ہوں۔

عبدالعلیم خان کے مطابق چوہدری سرور اور جہانگیر ترین سے اچھا تعلق ہے مگر سیاست کا ارادہ نہیں۔ نئی سیاسی جماعت کا قیام اور اس میں میری شمولیت کی خبروں میں صداقت نہیں۔

اس سے قبل کچھ میڈیا اداروں کی جانب سے ایسی خبریں شائع کی گئی تھیں جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ علیم خان اور جہانگیر ترین نئی سیاسی جماعت بنا رہے ہیں. 

یہ بھی کہ جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 40 سے زائد منحرف اراکین نئی سیاسی جماعت بنانے یا پیپلزپارٹی میں شمولیت جیسے آپشنز پر غور کررہے ہیں.

ان کے بعد پہلے جہانگیر ترین اور پھر سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور کی طرف سے بھی خبر کی تردید کر دی گئی اور بڑے میڈیا گروپ نے گزشتہ روز کی تخیلاتی خبر کی دھڑلے سے تردیدیں دے دیں. 

Comments are closed.