سینیٹر اعظم سواتی گرفتار، 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

46 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء سینیٹر اعظم سواتی کو ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کرلیا گیا۔جبکہ اسلام آباد ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ میں پیشی کے بعد عدالت نے ایف آئے اے کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ سناتے ہوئے اعظم سواتی کا 2 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

اعظم سواتی کے بیٹے عثمان سواتی کا کہنا ہے کہ انہیں صبح کے 3بجے گھر سے گرفتار کیا گیا۔ ایف آئی اے اہلکاروں نے چھاپے کے دوران گھر پر توڑ پھوڑ کی اور ملازمین پر تشدد کیا۔

عثمان سواتی کے مطابق ایف آئی اے اہلکار چھاپے کے دوران سی سی ٹی وی فوٹیج کا ریکارڈ بھی ساتھ لے گئے۔ میری چار سالہ بیٹی کو بھی گھر سے باہر نکال کر کھڑا کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کمرشل بینکنگ سرکل اسلام آباد نے اعظم سواتی کو تحویل میں نہیں لیا گیا۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق ایف آئی اے کے کسی دیگر یونٹ کی کارروائی ہے تو اس کو چیک کیا جا رہا ہے۔اعظم سواتی کا نام ممنوعہ فنڈنگ کیس میں فارن ایکسچینج ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں شامل نہیں ہے۔

دوسری جانب اعظم سواتی کو سینئر سول جج شبیر بھٹی کی عدالت میں پیش کر دیا گیا جہاں ایف آئی اے کی جانب سے اعظم سواتی کے 7 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔

عدالت نے ایف آئے اے کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ سناتے ہوئے اعظم سواتی کا 2 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

ادھر عدالت میں اعظم سواتی کے وکلا نے موٴقف اختیار کیا کہ ان کے موٴکل کو صرف سیاسی بنیادوں پر کو گرفتار کیا گیا ہے، اعظم سواتی پر رات گئے بدترین تشدد کیا گیا۔

علاوہ ازیں عدالت نے فوری طور پر اعظم سواتی کا پمز اسپتال میں میڈیکل کرانے کا حکم دیا کہ اعظم سواتی کا فوری طورپر پمز ہسپتال میں میڈیکل کرائیں۔ جس کے بعد ایف آئی اے اہلکار اعظم سواتی کو لیکر پمز اسپتال روانہ ہوگئے۔

Comments are closed.