نوازشریف کی تقریراداروں کیخلاف چارج شیٹ تھی وہی جواب دیں،فواد چوہدری

52 / 100

اسلام آباد: نوازشریف کی تقریراداروں کیخلاف چارج شیٹ تھی وہی جواب دیں،فواد چوہدری کامسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی لندن میں کی گئی پریس کانفرنس پر ردعمل۔

تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے ایک بیان اور سوشل میڈیا پرردعمل پر سابق وزیراعظم کی لندن کی پریس کانفرنس کو آڑھے ہاتھوں لیا اور کہا کہ انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ انھیں این آراو دے کون رہا ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ نواز شریف کی لندن میں کی گئی پریس کانفرنس دراصل اداروں کے خلاف چارج شیٹ ہے، نوازشریف نے اس دوران تمام تر الزامات اداروں پر لگائے ہیں، بہتر ہو گا کہ اس کا جواب رجسٹرار سپریم کورٹ اور دیگر ادارے دیں۔

وزیرداخلہ سے متعلق ان کا کہنا ہے کہ رانا ثنا اللہ نے گرفتاری نہ دی تو پنجاب حکومت کارروائی کرے گی، لگتا ہے کہ رانا ثنااللہ اس مارچ کنٹرول کرنے کے لیے اسلام آباد میں نہیں ہوں گے۔

سابق وزیر اطلاعاات نے کہارانا ثنااللہ کو کہوں گا گرفتاری دیں یا ضمانت جمع کروائیں اس کے ساتھ یہ بھی کہا کہ اگر انہوں نے ایک دو دن میں گرفتاری نہ دی، تو پھر پنجاب حکومت کارروائی کرے گی۔

انھوں نے کہا کہ مجھے تو لگتا ہے کہ رانا ثنااللہ اس مارچ کنٹرول کرنے کے لیے اسلام آباد میں نہیں ہوں گے،اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ آج جس قسم کی صورتحال ہے، سوائے حقیقی مارچ کے کوئی حل نہیں ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ آرمی چیف نے جمہوریت کو عزت دینے کے حوالے سے اچھا بیان دیا ہے۔نواز شریف نے کبھی براہ راست بات نہیں کی۔نواز شریف کی گفتگو لیک کی گئی ہے۔

تحریک انصاف کے رہنما کا موقف ہے کہ نواز شریف صاحب کو بولنا نہیں آتا ، ان میں آج تک خود اعتمادی نہیں آئی۔شہباز شریف نے نواز شریف اور مریم کو پاکستان کی سیاست سے الگ کر دیا ہے۔

فواد چوہدری نے کہانواز شریف کو 1100ارب روپے کے مقدمات میں ریلیف دیا جا رہا ہے ۔ہمیں یہ تفصیل دیں نواز شریف کو این آر او 22 کیسے ملا۔وکیل پریشان ہے کہ کیسے مریم نواز کو میں ضمانت لے کے دوں۔

انھوں نے کہا حمزہ اور شہباز شریف پر 24 ارب روپے کا کیس پینڈنگ ہے۔پاکستان کا پیسہ باہر بھیجا گیا اور واپس پاکستان لایا گیا،ہمیں دعا کرنی چاہیے ایک اور پانامہ پیپر آجائے۔

فواد چوہدری نے کہا مریم اور نواز شریف بتائیں حسن نواز کس کا پوتا ہے؟اس کے کیا وسائل ہیں۔نواز شریف وہاں بیٹھا ہے، اربوں روپے کی پراپرٹیز ہیں، کیا برطانیہ نے ان سے پوچھا۔وہ نہیں پوچھیں گےکیونکہ ان کے پاس تو پیسے آرہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اب اسحاق ڈار تو بات نہیں کرے گا کہ غیرقانونی پیسہ پاکستان کو واپس کیا جائے،آڈیو لیک کے بعد وزیراعظم اوروزیر داخلہ آفس کی کوئی عزت نہیں رہی۔وزیر اعظم کا دفتر گھنٹہ گھر چوک بن گیا ہے۔

وزیراعظم ہاوس سے وزیر اعظم اور وزرا کی آڈیوز لیک ہورہی ہیں۔پہلے وضاحت کریں یہ آڈیو زکیسے لیک ہوئی ہیں۔یہ کہاں سے لیک ہو رہی ہیں، کون کر رہا ہے ، اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔

Comments are closed.