ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نا اہلی ہو سکتی ہے، چیف الیکشن کمشنر

50 / 100

اسلام آباد: الیکشن کمیشن کی طرف سے پنجاب حکومت سے کہا گیا ہے کہ ضمنی الیکشن میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

چیف الیکشن کمشنز سکندر سلطان راجہ نے چیف سیکریٹری کے ذریعے صوبائی حکومت کو اہم پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت پر واضح کریں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہوئی تو پبلک آفس ہولڈر اگر خلاف ورزی کرے تو سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی۔

ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نا اہلی ہو سکتی ہے، چیف الیکشن کمشنر نے ضمنی انتخابات میں سب کو ضابطہ اخلاق کی پابندی کرنے کا پیغام دیا ہے۔

پنجاب کے 20 حلقو ں میں ضمنی انتخابات کے حوالے سے چیف الیکشن کمشنر کی صدارت میں اجلاس ہوا جس میں چیف سیکریٹری پنجاب کامران افضل، آئی جی پنجاب راؤ سردار، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ، ایڈیشنل ڈی جی رینجرز پنجاب سمیت دیگر متعلقہ افسران شریک ہوئے۔

انہوں نے ڈیوٹی انجام دینے والے افسران و اہلکاروں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ امن و امان قائم رکھنا۔ پولنگ میٹیریل، انتخابی عملہ کی سکیورٹی صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ آپ کا رول اہم ہے۔

انھوں نے کہاآپ ریاست کے ملازم ہیں،بغیر سیاسی دباو کے کام کریں۔ ہم بلا امتیاز کارروائیاں کر رہے ہیں، اگر آپ کا کوئی افسر/ اہلکار سیاسی دباؤ میں آئے یا کسی پارٹی کا ساتھ دے فوری کمیشن کو رپورٹ کریں۔

سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن پر عوام کا اعتماد بڑھے گا تو جمہوریت و ریاست مضبوط ہوں گے۔ لاہور کے 4 حلقوں اور ملتان کے 1 حلقے کے حساس پولنگ سٹیشنوں پر فوج اور رینجرز کی تعیناتی کے حوالے سے حکام سے رابطے میں ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر نے متعلقہ افسران کو یہ باور کروایا کہ الیکشن کمیشن اس بات کو یقینی بنائے گا کہ تمام امیدواران اور سیاسوں جماعتوں کو انتخابات میں یکساں مواقع میسر ہوں۔

اجلاس کے دوران چیف سیکریٹری کامران افضل اور آئی جی پنجاب راو سردار کی طرف سے صاف شفاف غیر جانبدار الیکشن کے انعقاد کی یقین دہانی کروا دی گئی۔

واضح رہے کہ 17 جولائی کو صوبے میں 20 ضمنی الیکشن ہونے ہیں ،سیاسی امیدواروں کی طرف زورو شور سے مہم جاری ہے اس دوران مختلف شکایات موصول ہو رہی ہیں کہ صوبائی حکومت ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔

Comments are closed.