مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت پر مغربی ممالک تنقید نہیں کرتے،وزیراعظم

50 / 100

فوٹو: آئی پی آر آئی

اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام) وزیراعظم کا کہنا ہے بدعنوانی قانون کی حکمرانی نہ ہونے کی علامت ہے، عمران خان کہتے ہیں کہ نیشنل سکیورٹی تب تک نہیں ہو سکتی جب تک معاشرے میں سب کی یکساں ترقی نہ ہو۔

آج اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ قانون کی حکمرانی بنیادی چیز ہے اور اس کی بدولت ہی جمہوریت آگے بڑھتی ہے،قانون کی حکمرانی نہ ہو تو انتخابات میں وہی جرائم پیشہ عناصر اوپر آ جاتے ہیں۔

عمران خان نے ایک بار پھر امیر غریب کے فرق پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی ملک محفوظ نہیں ہو سکتا جس میں چھوٹا سا طبقہ امیر ہوتا جائے اور باقی لوگ پیچھے رہ جائیں۔

وزیراعظم نے پاکستان میں تھنک ٹینکس کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ سے حقیقی سوچ سامنے آتی ہے، تھنک ٹینکس نہ ہوں تو دوسرے آپ کو بتاتے ہیں بجائے اس کے کہ آپ خود یہ کریں۔

انھوں نے کہا کہ جس ملک نے 80 ہزار جانوں کی قربانی دی، مگر کبھی کریڈٹ نہیں دیا گیا، الٹا بدنام کیا گیا کہ ڈبل گیم کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کبھی کسی قیادت نے تھنک ٹینک کے بارے میں نہیں سوچا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسی لیے ہمارا پیغام کبھی صحیح معنوں میں دنیا میں نہیں گیا،وہ برا وقت تھا، جب ہم ان کا ساتھ بھی دے رہے تھے اور وہ ہمارے اوپر بم بھی برسا رہے تھے۔

عمران خان نے اسلاموفوبیا کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف ہمارا قصور نہیں ہے،کوئی بھی مذہب شدت پسندی کی اجازت نہیں دیتا، انسانوں میں قدامت پسند، لبرل اور انتہا پسند ہوتے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت پر مغربی ممالک تنقید نہیں کرتے،وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت وہاں جو کیا جا رہا ہے، اس پر مغرب ممالک خاموش ہیں،مسلمان دنیا میں بھی تھنک ٹینکس ہوتے تو اس معاملے کو اٹھاتے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں نظام تعلیم میں موجود تین اقسام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کچھ بچے انگلش میڈیم سکول میں پڑھتے ہیں جبکہ کچھ اردو میڈیم اور کچھ مدارس میں پڑھتے ہیں۔

عمران خان نے بتایا کہ اس وقت امریکہ کے تھنک ٹینکس ہمیں دنیا کی خطرناک ترین قوم قرار دے رہے ہیں لیکن ہماری طرف سے کوئی جواب نہیں آ رہا،امید کرتا ہوں پاکستان میں اور بھی تھنک ٹینک بنیں گے جو ہمارا بیانیہ دنیا کے سامنے رکھیں گے۔

Comments are closed.