ڈیڈ لائن گزرنے پر متعدد مظاہرین کی گھروں کوواپسی شروع

Pic31-051 LAHORE: Oct31- A large number of preachers participants arrive to attend a three-day religious congregation in Raiwind in provincial capital as thousands of people from all over Pakistan and other countries, including Britain and the United States, attend the annual religious congregation while at least 73 people were killed and dozens wounded after a passenger train erupted in flames in central Punjab Rahim Yar Khan. ONLINE PHOTO by Sajid Rana


اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) مولانا فضل الرحمان کی طرف سے حکومت کو دی گئی ڈیڈ لائن گزرنے ڈی چوک میں جگہ کم کہہ کر آگے نہ جانے پر متعدد کارکنوں نے گھروں کو واپس جانا شروع کردیا۔

ایب آباد مانسہرہ سے احتجاج میں شرکت کےلئے آنے والے متعدد کارکن ڈیڈ لائن ختم ہونے پر واپس چلے گئے اس طرح دیگر شہروں سے بھی رہنماوں کے ساتھ آنے والے کارکن واپس جان شروع ہوگئے ہیں۔

جے یو آئی ف کے امیر مولانا فضل الرحمان کی طرف سے طلب کردہ اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی آج ہو رہی ہے جس کے بعد مولانا فضل الرحمان آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

ذرائع کے مطابق اے پی سی دن ایک بجے اسلام آباد میں ہورہی ہے جس میں اپوزیشن جماعتوں کی قیادت کو مدعو کیا گیاہے تاکہ آئندہ کی حکمت عملی پر مشاورت کی جاسکے۔

مولانا فضل الرحمان تین دن قبل جارحانہ انداز میں حکومت کو ڈیڈ لائن دینے اور کارکنوں کی آراءکی روشنی میں آگے بڑھنے کا اعلان کر چکے تھے لیکن اچانک ان کے موقف میں لچک پیدا ہوگئی۔

ذرائع کے مطابق مولانا نے اداروں سے متعلق سخت بیان بازی کی جس کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا بیان سامنے آیا جس کے بعد مولانا نے اپنی حکمت عملی میں سولو فلائٹ کی بجائے سب کو ساتھ لے کر چلنے کو ترجیح دی۔

جے یو آئی ف کے وزیراعظم کے استعفیٰ کے مطالبے کو حکومت پہلے ہی مسترد کر چکی ہے تاہم باقی معاملات پر حکومت بات چیت کےلئے تیارہے ، رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی نے گزشتہ روز واضح کیا تھا کہ جب استعفیٰ پر بات نہیں کرنی تو حکومتی ٹیم سے مزاکرات بے معنی ہیں۔

ذرائع کے مطابق جے یو آئی ف کے احتجاجی دھرنے کی تعدادکم ہونے لگی ہے اور خاص کر ڈیڈلائن کے بعد اے پی سی کے اعلان کے بعد کارکنوںکی بڑی تعداد نے گھروں کو واپسی کی ہے۔

سردی اور فیصلہ سازی میں تاخیر کے باعث پرجوش کارکنوں کا جوش بھی پہلے سے ٹھنڈا ہو گیاہے،جے یوآئی دھرنے میں بعض شرکاءنے نام نہ لکھنے کی شرط پر کہاکہ مولانافضل الرحمان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کو زبردستی ساتھ گھسیٹ رہے ہیں وہ ساتھ نہیں دے رہے۔

Comments are closed.