اقوام متحد ہ خاموش،اسلامی ممالک کی مذمت، غزہ پر اسرائیلی حملے جاری


غزہ( ویب ڈیسک)غزہ پر اسرائیلی بمباری ،28فلسطینیوں کی شہادت اور حماس کے راکٹ حملوں کے حوالے سے اقوام متحد کی سلامتی کونسل کا اجلاس جاری ہے تاہم ابھی تک کوئی بیان جاری نہیں ہو سکا ہے۔

امریکہ ، برطانیہ اور یورپی یونین نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت یا اسے روکنے کی بجائے فریقین سے صبر و تحمل کا مظاہر ہ کرنے کا کہاہے جب کہ اسلامی ممالک پاکستان، ترکی، سعودی عرب، ایران سمیت دیگر نے اسرائیلی جارحیت کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

اسلامی ممالک نے فلسطینیوں کا قتل عام فوری بند کرنے کامطالبہ کیاہے ۔ ترکی سمیت مختلف ممالک میں بڑے بڑے احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں جس میں اسرائیلی جارجیت کی مذمت اور عالمی برادری سے اسرائیلی حملے روکنے کا مطالبہ کیا گیا۔

امریکہ ، برطانیہ، یورپی یونین ، سعودی عرب اور ترکی کا ردعمل

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی ترجمان نیڈ پرائس کا کہنا ہے کہ کشیدگی ختم ہونی چاہیے اور نسلوں سے آباد فلسطینیوں کو شیخ جراح سے نہیں نکالاجانا چاہیے۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے فریقین سے کشیدگی کم کرنے کی اپیل کی ہے۔ وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین پساکی کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کو اس تشدد پر بہت تشویش ہے۔

ادھر سعودی عرب نے غزہ پر اسرائیلی بمباری پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسجدالاقصیٰ کی بیحرمتی، نمازیوں کیخلاف وحشیانہ کارروائی قابل مذمت ہے، عالمی برادری اسرائیلی قبضیکو روکے۔

غزہ کی صورتحال پر اوآئی سی کے مستقل مندوبین کا اجلاس آج ہوگا جس میں فلسطینیوں کو زبردستی بے دخل کرنے کے معاملے پرغور کیا جائے گا ، برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک راب نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا ہے کہ شہری آبادیوں کو نشانہ بنانے اور راکٹ حملوں کو ضرور بند ہونا چاہیے۔

ادھریورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے چیف جوزف بوریل نے ویسٹ بینک، غزہ اور مشرقی بیت المقدس میں تشدد میں واضح اضافے کو فی الفور روکنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

وینزویلا کے نائب وزیر خارجہ اور یورپ کیامور کے نائب وزیر یووان گل اور میکسیکو کی وزارت خارجہ نے مسجد اقصی اور غزہ پر اسرائیل کے حملوں پر شدید رد عمل کا اظہار کیا

برطانیہ میں اسرائیلی فورسز کی مسجد اقصیٰ میں پُرتشدد کارروائیوں کے خلاف اور فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے مظاہرہ کیا گیا جبکہ برطانیہ کی رکن پارلیمنٹ نے اسرائیل فوج کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے وزیراعظم بورس جانسن سے معاملے پر آواز اٹھانے کا مطالبہ کردیا۔

برطانوی پارلیمنٹ کی رکن یاسمین قریشی نے فلسطین کی صورتحال پر تشیویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم بورس جانسن کو صورتحال پر خط لکھ دیا۔ اپنے خط میں انہوں نے لکھا کہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے مسجدِ اقصیٰ میں عبادت کرنے والے 200 سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے۔

دوسری جانب بریڈ فورڈ میں واقع ٹاؤن ہال کے سامنے فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے مظاہرہ بھی کیا گیا، جس میں رکن پارلیمنٹ ناز شاہ بھی شریک ہوئیں۔

Comments are closed.