غزہ پراسرائیلی بمباری جاری، شہدا فلسطینیوں کی تعداد132ہو گئی


غزہ(ویب ڈیسک)

غزہ( ویب ڈیسک) غزہ پر اسرائیل کی بمباری سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد132ہو گئی ہے چھٹے روز بھی اسرائیلی حملے جاری رہے جب کہ حماس کی طرف سے بھی راکٹ فائر کرنے کا سلسلہ جاری ہے جس میں 8اسرائیلیوں کی ہلاکت ہوئی ہے۔

اس حوالے سے برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ میں کہاگیاہے کہ اسرائیلی فورسز اور حماس کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے تاہم اس کے تھمنے کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے۔

فلسطین کے طبی حکام کے مطابق غزہ میں پیر سے اب تک 32 بچوں اور 21 خواتین سمیت 132 افراد جاں بحق اور 950 زخمی ہو چکے ہیں۔

سرائیلی حملوں کے نتیجے میں اسرائیلی فوج کی جانب سے گزشتہ رات گئے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ حماس کے راکٹس کے جواب میں اسرائیلی حملے جاری ہیں اور کوئی زمینی کارروائی نہیں ہورہی بلکہ فوجی اسرائیلی علاقے میں سے ہی گولہ بارود برسا رہے ہیں۔

اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری لڑائی کے ساتھ ساتھ اسرائیل کے مختلف علاقوں میں بھی عربوں اور یہودیوں کے درمیان بھی تصادم کا سلسلہ دیکھنے میں آیا جبکہ لبنان کی جانب سے میزائل بھی فائر ہوئے۔

اے ایف پی کے نمائندوں کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حملوں کے باعث لوگ غزہ کے شمال مشرقی علاقے میں اپنے گھروں کو چھوڑ کر وہاں سے انخلا کررہے ہیں۔

ادھر حماس کے حملوں کے نتیجے میں اسرائیل میں ایک فوجی سمیت 8 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں ایک بھارتی خاتون بھی شامل ہیں۔

اے ایف پی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ اس نے غزہ میں اب تک 600 سے زائد فضائی حملے کیے جبکہ محصور پٹی سے اب تک اسرائیل کی جانب سے ایک ہزار 750 راکٹس فائر ہوئے جس میں سیکڑوں راکٹس کو آئرن ڈوم دفاعی نظام روک چکا ہے۔

غزہ کے علاقے صبرا میں میں اسرائیلی میزائل گاڑی پر لگا، ایک ہی فلسطینی خاندان کے کئی افراد شہید ہو گئے اسرائیلی فورسز نے غزہ شہر میں پولیس کی تمام عمارتیں تباہ کردیں.

غزہ میں خاتون اسرائیلی بمباری کی ویڈیو بنا رہی تھی جب ایک میزائل اسکی اپنی عمارت پر آلگا،

حماس نے اسرائیلی جیپ کوٹینک شکن میزائل سے نشانہ بنایا، ایک صہیونی فوجی مارا گیا۔ شہر ڈیمونا پر بھی پندرہ راکٹ داغے جہاں اسرائیلی نیوکلیر پلانٹ واقع ہے۔

دوسری طرف مزاحمتی تنظیم اسلامی جہاد نے بھی تل ابیب پر بھی سو سے زائد میزائلوں کی بارش کردی مزاحمتی تنظیموں کے راکٹ اسرائیلی شہروں پر گرتے رہے۔

مقبوضہ بیت المقدس میں تشدد کی نئی لہر کا آغاز ہوگیا، اسرائیلی اہلکاروں نے فلسطینیوں کو بے دردی سے مارا پیٹا، ایمبولینس کو بھی زخمیوں کی امداد کے لئے نہیں جانے دیا۔

بمباری سے 13غزہ میں 13منزلہ عمارت زمیں بوس ہوگئی، اسرائیلی حملوں میں مرنے والے فلسطینیوں کی تعداد29ہو گئی،حماس نے جواباٰ تل ابیب پر 130راکٹ فائر کئے ۔

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق 13 منزلہ عمارت کے رپائشیوں کو عمارت خالی کرنے کیلئے90منٹ قبل واررننگ دی گئی پھر حملہ کیا گیا اور حملے کے فوراً بعد عمارت زمین بوس ہو گئی،فوری طورپر یہ واضح نہیں ہے کہ حملے میں کتنی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

رپورٹس کے مطابق اسرائیلی طیاروں کی جانب سے غزہ پر فضائی حملوں اور عسکریت پسند فلسطینی تنظیم حماس کی جانب سے اسرائیلی علاقے پر راکٹ حملوں کے واقعات میں منگل کی شب ایک مرتبہ پھر تیزی آ گئی ہے۔

ان کارروائیوں میں اب تک دس بچوں سمیت 29 فلسطینی جبکہ دو اسرائیلی شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔ اسرائیلی بمباری سے 150 سے زیادہ فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔300سے زائد زخمی اس کے علاوہ ہیں۔

حماس کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس نے غزہ میں ایک 13 منزلہ رہائشی عمارت کو تباہ کرنے کا جواب میں منگل کی شب تل ابیب کی جانب 130 راکٹ پھینکے ہیں۔

روئٹرز کے مطابق حماس کے عسکری ونگ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم تل ابیب اور اس کے نواح پر 130 راکٹوں سے حملے کر کے اپنا وعدہ پورا کر رہے ہیں۔ یہ دشمن کی جانب سے رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنانے کا جواب ہے۔

اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ اب تک کی کارروائیوں میں شدت پسند فلسطینی گروپوں کے 16 ارکان کو ہلاک کیا گیا ہے جبکہ حماس کے حملوں میں دو اسرائیلی شہری ہلاک اور چھ زخمی ہوئے ہیں۔

Comments are closed.