بھارتی چیف جسٹس پرملازم خاتون کوجنسی ہراساں کرنے کاالزام
نئی دلی( نیٹ نیوز)بھارتی چیف جسٹس رانجن گوگوئی کے خلاف سابق جونیئر کورٹ اسسٹنٹ نے جنسی ہراسانی کی شکایت درج کرا دی۔
اس حوالے سے بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق سپریم کورٹ کی سابق ملازمہ نے 64 سالہ چیف جسٹس رانجن گوگوئی کے خلاف گزشتہ برس 10 اور 11 اکتوبر کو اپنے گھر پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کردیا۔
سابق جونیئر کورٹ اسسٹنٹ خاتون نے 22 ججوں کو حلف نامہ اور کور لیٹر کے ہمراہ شکایتی درخواست بھیجی ہے۔
درخواست میں سپریم کورٹ کی سابق ملازمہ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ چیف جسٹس نے میرے خاندان کو خاموش رہنے کے لیے دھمکایا اور خوف زدہ کرنے کی کوشش کی۔
جب میں اور میرے اہل خانہ نے اس ظلم پر خاموشی اختیار نہیں کی تو مجھے تو جبراً نوکری سے برخاست کردیا گیا۔
ادھر سپریم کورٹ کے سیکرٹری جنرل کی جانب سے اس معاملے پر ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں خاتون ملازمہ کے الزام کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیاگیا۔
بیان میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ انتظامی طور پر جونیئرکورٹ اسسٹنٹ نا تو براہ راست چیف جسٹس سے رابطے میں ہوتا ہے اور نا ماتحت ہوتا ہے۔
ادھر ہفتہ کو اہم مقدمات کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے سابق اسٹاف ممبر کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ خاتون کریمنل ریکارڈ رکھتی ہیں ۔
یہ بھی کہا کہ وہ حال ہی میں 4 دن جیل میں رہی ہیں جب کہ پولیس نے بھی خاتون کو اپنے کردار کی درستی کی ہدایت کی تھی۔