تحریک انصاف پر ممنوعہ فنڈنگ کاالزام ثابت، عمران خان کو شو کاز نوٹس جاری

اسلام آباد: تحریک انصاف پر ممنوعہ فنڈنگ کاالزام ثابت، عمران خان کو شو کاز نوٹس جاری پاکستان تحریک انصاف کے خلاف ممنوعہ فنڈز کا فیصلہ سنا دیا گیا ہے تحریک انصاف کی34غیر ملکی ممنوعہ فنڈنگ ثابت، بیان حلفی جھوٹی، شوکاز نوٹس جاری کردیاگیا۔

الیکشن کمیشن میں کہا گیا 13نامعلوم فنڈز سامنے آئے ،34غیر ملکی عطیات لئے اور پارٹی کا فنڈز کے حوالے سے جمع کرایا گیا بیان حلفی بھی جھوٹا کرایا گیا۔

الیکشن کمیشن کے فیصلے میں کہا گیاہے کہ ثابت ہوا کہ پی ٹی آئی نے ممنوعہ فنڈ لیے ہیں،13 نامعلوم اکاؤنٹس سامنے آئے،امریکا، آسٹریلیا اور یو اے ای سے عطیات لیے گئے۔

پی ٹی آئی ان اکاؤنٹس کے بارے میں بتانے میں ناکام رہی، آئین کے مطابق اکاؤنٹس چھپانا غیر قانونی ہے، پی ٹی آئی نے 34 غیر ملکیوں، 351 کاروباری اداروں اور کمپنیوں سے فنڈز لیے۔

سیا سی جماعتوں کے ایکٹ کے آرٹیکل 6 سے متعلق ممنوعہ فنڈنگ ہے، عمران خان نے فارم ون جمع کرایا جو غلط بیانی اور جھوٹ پر مبنی ہے
پارٹی اکاؤنٹس سیمتعلق دیا گیا بیان حلفی جھوٹا ہے۔

الیکشن کمیشن کی طر ف سے مختصر فیصلے میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہوتا ہے، پی ٹی آئی نے تیرہ اکاؤنٹس کی تفصیلات نہیں دیں۔

چیف الیکشن کمشنر نے فیصلہ کمپنیوں کے نام لے کر سناتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کیخلاف ممنوعہ ڈونیشنز ثابت ہوتی ہیں, ووٹن کرکٹ سے حاصل فنڈز کو ممنوعہ قرار دیا جاتا ہے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے آرٹیکل سترہ کی شق تین کی خلاف ورزی کی گئی ہے،الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا بیان حلفی غلط قرار دیتے ہوئے پی ٹی آئی کو شوکاز نوٹس جاری کیا۔

پی ٹی آئی نے چونتیس غیر ملکیوں سے فنڈز لئے، ان میں سے آٹھ کو تسلیم کیا جبکہ تیرہ اکاؤنٹس کو پوشیدہ رکھا،فیصلے سناتے ہوئے چیف الیکشن کمیشن نے کہا کہ کیوں نہ پی ٹی آئی کے ممنوعہ فنڈز ضبط کرلئے جائیں۔

تحریک انصاف کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کی مزید تفصیلات

فیصلہ 8 سال زیر سماعت رہنے کے بعد 21 جون کو محفوظ کیا گیا تھا۔ الیکشن کمیشن میں کیس کی 190 سے زیادہ مرتبہ سماعت ہوئی۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کا تین رکنی بینچ 21 جون کو محفوظ کیا گیا فیصلہ آج سنایا گیا۔

الیکشن کمیشن کے تین بنچ میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ، نثار درانی اور شاہ محمد جتوئی شامل ہیں۔کازلسٹ کے مطابق پولیٹکل پارٹیز آرڈر 2022 کی دفعہ 6 کے تحت شکایت کا فیصلہ سنایا۔

حکومتی اتحادی جماعتیں کئی بار الیکشن کمیشن سے پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ جلد سنانے کی اپیل کرچکے ہیں جبکہ تحریک انصاف کا موٴقف تھا کہ دیگر جماعتوں کے فارن فنڈنگ کیسز کا فیصلہ بھی ساتھ ہی سنایا جائے۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کے فیصلے سنائے جانے کے اعلان کے بعد ریڈ زون کی سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی، ایک ہزار پولیس اہلکار تعینات کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا، اینٹی رائٹس فورس بھی ریڈ زون میں رہے گی،غیر متعلقہ افراد ریڈ زون میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔

یادرہے کہ تحریک انصاف کے خلاف الیکشن کمیشن میں فارن فنڈنگ کیس کے مدعی اکبر ایس بابر ہیں۔اکبر ایس بابر تحریک انصاف کے بانی ارکان میں شمار کئے جاتے ہیں۔اکبر ایس بابر نے نومبر 2014 کو پاکستان تحریک انصاف کی غیر ملکی فنڈنگ کے حوالے سے درخواست دائر کی تھی۔

درخواست میں الزام لگایا گیا تھا کہ تحریک انصاف نے بیرون ملک سے ممنوعہ ذرائع سے فنڈز حاصل کئے اور لاکھوں ڈالرز آف شور کمپنیوں کے ذریعے پارٹی کے بینک اکاوٴنٹس میں منتقل کئے۔

Comments are closed.