وزیراعظم کا افغان ہم منصب کو فون، مشکل گھڑی میں ساتھ ہیں، شہبازشریف
اسلام آباد: وزیراعظم کا افغان ہم منصب کو فون، مشکل گھڑی میں ساتھ ہیں، شہبازشریف کی افغانستان کے قائمقام وزیراعظم ملا حسن اخوند کو یقین دہانی۔
دونوں رہنماوں میں ٹیلیفونک رابطے کے دوران شہباز شریف نے 22 جون کو افغانستان میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع اور نقصان پر حکومت پاکستان اور عوام کی جانب سے گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے جاں بحق افراد کے لیے دعائے مغفرت کی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی،کہاپاکستان مشکل کی اس گھڑی میں اپنے افغان بھائیوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا ہے۔
شہباز شریف نےافغانستان کو ہنگامی امداد فراہم کرنے کے لیے پاکستان کی جانب سے کی جانے والی امدادی کوششوں کے حوالے سے تفصیلات بتائیں، جن میں ہنگامی ادویات، خیموں، ترپالوں اور کمبلوں کی ترسیل شامل ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے بتایا کہ غلام خان اور انگور اڈہ بارڈر کراسنگ پوائنٹس کو افغانوں کی آمدورفت کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ آنے والے دنوں میں ہمسایہ ملک کی مدد جاری رکھیں گے۔
شہباز شریف نے دونوں لوگوں کے درمیان قریبی برادرانہ تعلقات پر زور دیا اور پاکستان کی جانب سے سنگین انسانی صورتحال کا سامنا کرنے والے افغان عوام کو مدد فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
ٹیلی فونک گفتگو کے دوران وزیر اعظم نے موثر بارڈر مینجمنٹ کے ذریعے تجارت اور لوگوں کی نقل و حرکت کو آسان بنانے کے لیے حکومت کے اقدامات پر بھی افغان قائم مقام وزیراعظم ملا حسن اوند کو آگاہ کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان امن، ترقی اور خوشحالی کے مقصد کو فروغ دینے کے لیے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
Comments are closed.