وزیراعظم عمران خان کی احتجاج کی کال ، قومی اسمبلی میں بھی مقابلے کا اعلان

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) وزیراعظم عمران خان کی احتجاج کی کال ، قومی اسمبلی میں بھی مقابلے کا اعلان، عمران خان کا کہنا ہے عوام بیرونی مداخلت کے خلاف ملک بھر میں پرامن احتجاج کریں۔

وزیراعظم نےقوم سے براہ راست ٹیلی فونک گفتگو میں کہا کہ پاکستان ایک فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے۔آج پاکستان کی سیاست وہاں پہنچ گئی ہے کہ فیصلہ کرنا ہے کہ ملک کدھر لے کر جانا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اگر چپ کر کے بیٹھیں گے تو آپ برائی کا ساتھ دیں گے، میرے لیے نہیں اپنے مستقبل کے لیے کھڑے، چاہتا ہوں آپ سب آواز بلند کریں اس سازش کے خلاف، نوجوانوں کو ملک کی غیرت کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ پُرامن احتجاج سے غداروں کو خوف ہوگا، نوجوان سازش کے خلاف پُرامن احتجاج کریں، اپنے ملک کو نقصان نہ پہنچائیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ اپنے ملک کے ساتھ غداری قبول نہیں کریں گے۔

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ غداری کرنے والوں کےخلاف مقدمات درج کریں گے، قانونی ماہرین سے ملاقات کی ہے، غداروں پر مقدمات ہوں گے۔

تحریک عدم اعتماد سے متعلق وزیر اعظم نے کہا کہ کل قوم کو خوشخبری دوں گا، جوان کی طرف چلے گئے اب وہ ڈرنا شروع ہوگئے، رات سے مجھے پیغٖامات آنا شروع ہوگئے ہیں، کل آپ سب دیکھیں گے میں کس طرح کامیاب ہوتا ہوں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ شہباز شریف نے کل کہہ دیا بھکاری غلام ہوتے ہیں، شہباز شریف نے 22 کروڑ عوام کو بھکاری قرار دیا، شہباز شریف پر اربوں روپے کے کرپشن کے مقدمات ہیں، شہباز شریف تو ہے ہی غلام، یہ پیسے کی پوجا کرتے ہیں۔

عمران خان نے پاک فوج کے حوالے سے کہا کہ پاک فوج پر کسی قسم کی تنقیدنہ کریں، پاک فوج نے ملک و قوم کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں، پاک فوج نے ملک کو اکٹھا کیا ہوا ہے، پاک فوج کے خلاف عوام کو تقسیم کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ماضی میں ہمارے دور سے زیادہ مہنگائی تھی، آج عالمی مارکیٹ میں مہنگائی ہے، پی ٹی آئی کے مقابلے میں پیپلزپارٹی کے دور میں زیادہ مہنگائی تھی، دنیا اس وقت مہنگائی کی لپیٹ میں ہے، پٹرول کی قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی بڑھ جاتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت تاریخی برآمدات ہو رہی ہیں، ہم نے تاریخ میں سب سے زیادہ ٹیکس جمع کیا ہے، جو اضافی ٹیکس جمع کیا تھا وہ عوام پر خرچ کر دیا ہے، اوورسیز پاکستانیوں کو ہم پر اعتماد ہے، اس لیے پیسے پاکستان بھیجے۔

Comments are closed.