اعظم سواتی کی تحریری معافی نامنظور، الیکشن کمیشن پیش ہونے کا حکم

اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام) اعظم سواتی کی تحریری معافی نامنظور، الیکشن کمیشن پیش ہونے کا حکم ،22دسمبر کو الیکشن کمیشن پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

وزیر ریلوے اعظم سواتی کی طرف سے الیکشن کمیشن پر الزامات کے حوالے سے وزیر ریلوے اعظم سواتی کے خلاف تین رکنی الیکشن کمیشن نے سماعت کی ، اس دوران کمیشن نے وفاقی وزیر کے وکیل سے سوال کیا کہ اعظم سواتی کہاں ہیں؟

ان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے اعظم سواتی کے آج پیش نہ ہونے کی استثنی کی درخواست دیتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ وہ آج یہاں نہیں ہیں اس لئے میں پیش ہوا ہوں۔

جواب میں الیکشن کمیشن میں سند ھ کے ممبر نے سوال کیا کہ کیا اعظم سواتی الیکشن کمیشن کو نظر انداز کررہے ہیں، گزشتہ سماعت پر وہ سینیٹ میں تھے یہاں نہیں آئے۔ جس پر بیرسٹر علی ظفر نے جواب دیا کہ اعظم سواتی دو دفعہ الیکشن کمیشن میں پیش ہوچکے ہیں۔

وکیل نے یہ وضاحت دیتے ہوئے ساتھ ہی اعظم سواتی کی طرف سے لکھا گیا معافی نامہ کمیشن کے روبرو پیش کردیا اور بیرسٹر علی ظفر نے تحریری معافی نامہ الیکشن کمیشن کے سامنے پڑھ کرسنایا۔

معافی نامے میں اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ ہمیشہ الیکشن کمیشن کو طاقتور بنانے کی کوشش کی، میری کسی بات سے دل آزاری ہوئی تو معذرت خواہ ہوں، کبھی الیکشن کمیشن کو سکینڈ لائز کرنے کی کوشش نہیں کی، وفاقی وزیر ہوں ہمیشہ اداروں کی مضبوطی کیلئے کام کیا۔

جواب میں ممبر سندھ نثار درانی نے ریمارکس دیئے کہ تمام اداروں کو ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہیے، اعظم سواتی کو پیش ہوکر معافی مانگنی پڑے گی، الیکشن کمیشن اپنا کام ایمانداری سے کر رہا ہے، تمام اداروں کو ایک دوسرے کا احترام کرنا آنا چاہیے۔

الیکشن کمیشن نے آج کیلئے حاضری اسے استثنی دیتے ہوئے حکم دیا کہ وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی 22دسمبر کو ذاتی طور پر حاضر ہوں تاکہ ہم ان کاموقف ان کی زبانی سنیں۔

الیکشن کمیشن نے فواد چوہدری کے تحریری معافی نامے پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ فواد چوہدری کے معافی نامے پر مناسب حکم جاری کریں گے۔

Comments are closed.