ناران آپریشن متاثرین کا اسلام آباد میں احتجاجی دھرنا کا اعلان
مانسہرہ (زمینی حقائق ڈاٹ کام) متاثرین ناران کا بڑا جرگہ ہوا ہے جس میں ناران میں آپریشن کے متاثرین نے ڈی چوک اسلام آباد میں احتجاجی دھرنا دینے کا اعلان کردیا ہے.
جرگہ میں فیصلہ کیا گیا کہ اب سڑکوں پر نکلنے کے سوا چارہ نہیں رہا اس لیے اب دما دم مست قلندر کا فیصلہ کیا گیا اور انصاف ملنے تک احتجاج جاری رکھا جائے گا.
متاثرین نے عدالت جانے کے ساتھ ساتھ اسلام آباد میں ڈی چوک اور وزیراعظم ہاؤس کے باہر دھرنا دینے کا بھی اعلان کیا متاثرین کا کہنا تھا کہ یہ آپریشن نہیں سیاسی انتقام ہے.
متاثرین نے کہا کہ نقصان پورا کرنے کیلئے حکومت کو 20 اگست تک کی ڈیڈ لائن دی ہے 200 افراد پر مشتمل متاثرین ناران ویلی کی کمیٹی بھی بنائی گئی ہے.
یہ کمیٹی اپنے حق کے لیے ہر پلیٹ فارم اعلیٰ عدلیہ اور تمام انسانی حقوق کے اداروں میں انصاف کیلئے قانون کا ہر دروازہ کھٹکھٹائے گی متاثرین نے میڈیا سے بھی اس مسئلہ کو ملکی اور اعلیٰ سطح پر اٹھانے کی اپیل کی.
ان کا کہنا تھا کہ ناران میں غیرقانونی آپریشن سے تقریباً 4000 سے زائد شیلٹر ٹینٹ خیمے گرائے گئے اور دو لاکھ سے زیادہ لوگ بیروزگار ہوئے ہیں۔
متاثرین نے کہا کہ کسی کو ناران کی شاملات کی ایک انچ زمین پر قبضہ کرنے اور ناران کا امن تباہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گےسیاسی انتقام لینے والوں کو عوام کی عدالت میں گھسیٹ لائیں گے.
انھوں نے کہا کہ اب مزید ظلم، زیادتی اور انتقامی کارروائیاں برداشت نہیں کریں گے
متاثرین نے کہا کہ ان کےنقصان کا ازالہ نہ کرنے ، سیاسی انتقامی کارروائیاں، سیاحتی علاقے ناران کو تباہ اور بدنام کرنے کی سازش ہے.
متاثرین ناران نے کہا کہ اگر انتقامی کارروائی بند نہ ہوئی تو وزیراعظم ہاؤس کے باہر خودسوزیاں کرنے سے بھی گریز نہیں کریں گے اور پورے ناران کو بند اور تمام راستوں کو بھی بلاک کردیں گے۔