تربیلا جھیل کشتی حادثہ، ڈیڑھ سال بعد 4 لاشیں مل گئیں
ہری پور(رپورٹ: یاورحیات)تربیلا جھیل میں ڈیڑھ سال قبل ڈوبنے والی کشتی کے چار لاپتہ مسافروں کی لاشیں مل گئی ہیں،ان میں ایک بچے سمیت4 افراد شامل ہیں.
لاشوں کی شناخت کا عمل جاری قوی امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ لاشیں کشتی سانحہ برگ کے مسافروں کی ہوسکتی ہیں تربیلا جھیل میں برگ کے مقام پرڈیڑھ سال قبل مسافر کشتی ڈوبنے سے بیس سے زائد افراد لاپتہ ہو گئے تھے.
جن کا تاحال کوئی سراغ نہیں سکا پاکستان بھر سے ماہر غوطہ خور ٹیموں نے لاشوں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن بھی کیا تھا مگر لاشیں برآمد نہ ہوسکیں تھیں.
گزشتہ روز مقامی ملاح نے لاشوں کو دیکھ کر پولیس سمیت ریسیکیو حکام کو اطلاع دی جنھوں نے لاشوں کا پانی سے نکال کر ہسپتال منتقل کیامقامی زرائع کے مطابق ایک لاش کی شناخت ماسٹر درایمان کے نام سے ہوگئی ہے.
ہسپتال زرائع کے مطابق لاشوں کی مکمل شناخت کے بعد لاشوں کو ورثاء کے حوالہ کیا جائے گا ابھی لاشوں کے نمونے حاصل کرنے کے بعد ڈی این اے کرایا جائےگالاشوں کو ہری پور صوابی کی ہسپتالوں سے بھی شناخت کے عمل میں مدد لی جائے گی.
یاد رہے کہ جولائی 2019کو تورغر سے ہری پور آنے والی مسافر کشتی اوور لوڈنگ کے باعث برگ کے مقام پر ڈوب گئی تھی جس میں بیس سے زائد مسافر سوار تھے.
ادھرپولیس حکام کے مطابق تھانہ آئی ڈی ایس کی حدود میں تربیلا جھیل سے ملنے والوں لاشوں کو کشتی سانحہ میں لاپتہ ہونے والے مسافروں کی لاشیں شناخت نہیں کرسکی ہیں.
پولیس کے مطابق لواحقین کا کہناتھا کہ یہ ھمارے لاپتہ افراد کی لاشیں نہیں جس کے بعد اعلی حکام کی ہدیات کی روشنی میں نعشوں کو امانتا سپردخاک کر دیا جائے گا.