آئندہ سال کشمیر کی آزادی کا دن
دیکھا نہیں جاتا اب مظلوم کا یہ عالم
کشمیر کی وادی میں لہرا کے رہو پرچم
یوم یکجہتی کشمیر ہر سال پاکستان سمیت دنیا بھر میں پانچ فروری کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کا دن منایا جاتا ہے۔ جس کا مقصد کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا ہے۔
اس موقع پر پاکستان بھر میں عام تعطیل ہے جبکہ اس دن کی مناسبت سے پاکستان پوسٹ نے یادگاری ٹکٹ بھی جاری کیا ہے۔
پانچ فروری کو ہم کشمیر کے ساتھ یک جہتی کا دن مناتے ہیں۔
کشمیر جس کے دو حصے ہیں ایک مقبوضہ کشمیر ایک آزاد کشمیر اس کا اپنا صدر ہے وزیر اعظم ہے اور اسمبلی ہے۔ دوسرا کشمیر وہ ہے جس پر بھارت نے بے ایمانی سے قبضہ کیا ہوا ہے اور وہاں کے مسلمانوں پر ظلم کی انتہا کی ہوئی ہے ہم پاکستانی اس مقبوضہ کشمیر کی حمایت کرتے ہیں اور ان سے یک جہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پانچ فروری کو ہر سال کشمیر ڈے مناتے ہیں۔
لیکن ہم کشمیر کے لیے کیا کر رہے ہیں ہم سب صرف چھٹی کا انتظار کرتے ہیں اس چھٹی کے اغراض ومقاصد سے ہمیں کیا لینا دینا پکنک پارٹی کے پلان بناکر سیر و تفریح کیلئے جاتے ہیں۔
ہمیں اتنی فرصت ہی نہیں ہم سب غرض کے مارے ہوگئے ہیں، اپنے ملک میں ہی ذاتوں، قومیتوں اور فرقوں میں بٹ گئے ہیں۔ دہشت گردوں سے نجات تو نہ پاسکے بلکہ اس کے جال میں پھنستے ہی چلے جارہے ہیں۔ ایسے میں کشمیر کاز تو بھلا ہی چکے ہیں، کشمیر کمیٹی بناکر سمجھتے ہیں کہ کشمیر آزاد ہو جائے گا۔
پانچ فروری کشمیر سے یکجہتی کے لیے منایا جاتا ہے، یوم یکجہتی کشمیر بھارتی ظلم کے خلاف ہر سال پانچ فروری منایا جارہا ہے۔ 1990 سے کشمیریوں نے جہاد کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے ہندوستانی فوج سے ٹکرانے کا فیصلہ کیا۔ بھارتی حکومت اقوام متحدہ کی یاد دہانیوں کے باوجود کشمیر کو اس کا حق خود اختیاری دینے کو تیار نہیں۔
سلامتی کونسل بھی اس پر عمل درآمد کروانے میں ناکام رہی ہے۔ بھارت کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ سمجھتا ہے جبکہ پاکستان کا اصولی موقف ہے کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔ حق خود ارادیت کشمیریوں کا حق ہے اس حق کے حصول کے لیے کشمیری لمبے عرصے سے عملی جدوجہد کر رہے ہیں اور اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں۔ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کا دور بہت طویل ہے بھارت اپنے مظالم سے اس میں کمی نہیں لا سکتا۔
پانچ فروری کو دنیا بھر میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے اجتماعات ، جلسے، جلوس اور مظاہرے کیے جاتے ہیں اور دنیا کو یاد دلایا جاتا ہے کہ بھارت کشمیریوں کا حق آزادی غصب کرکے بیٹھا ہے۔ کاش پاکستان کی حکومت اس طرف بھی توجہ کرے اور بھرپور طریقے سے کشمیریوں کا ساتھ دے اور انشاءاللہ اگلے سال کشمیر ڈے منانے کے بجائے کشمیر کی آزادی کا دن منائیں، آمین ثمہ آمین۔