سکردو ،غذراور ناران میں جھیل سیف الملوک اور دریا منجمد
غذر،ناران(زمینی حقائق ڈاٹ کام)غذر،سکردو اور ناران میں شدید برفباری اور سردی کی وجہ سے دریا اور جھیلیں منجمد ہونا شروع ہو گئیں ان مناظر نے پہاڑی علاقوں کو مزید دلکش بنا دیا ہے.
غذر کی کھلتی جھیل تو ہر سال سردی میں جم جاتی ہے اور مقامی بچے اورلوگ اسے پلے گراونڈ بنا لیتے ہیں اسی طرح سکردو میں دریا بھی جم جاتے ہیں.
ناران کی سیف الملوک جھیل بھی برف باری کے بعد پہلے نیلگوں ہوتی ہے پھر برف جب اس کا محاصرہ کرتی ہے تو پھر جھیل کا پانی بھی سردی برداشت نہیں کر سکتا اور جھیل بھی جمنا شروع کر دیتی ہے.
شدید سردی سے جم جانے والے دریا اور جھیلوں کے پانی کے اوپر قدم رکھنا زندگی کو داو پر لگانے کے مترادف ہے لیکن منچلے کہاں باز آتے ہیں ہر جگہ جمے پانی پر چلتے نظر آتے ہیں.
ان دنوں ملک کے بالائی علاقوں میں سخت سردی پڑ رہی ہے، گلگت بلتستان کے ضلع غذرمیں ندی نالے اور دریا جم گئے جبکہ کالام میں برفباری کے بعد وادی کا حسن مزید نکھر گیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق استور میں درجہ حرارت منفی 12 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا اور اسلام آباد میں منفی 2 رہا۔ لاہور میں 4، پشاور 3 ڈگری سینٹی گریڈ رہا۔
کراچی میں کم سے کم درجہ حرارت 8 اور کوئٹہ میں منفی 3 ڈگری جبکہ لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 16ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیاہے.