گریٹر اقبال پارک میں 72 لاکھ کا نقصان، 2 مقدمات درج، مریم نواز بھی نامزد
لاہور:گریٹراقبال پارک میں پی ڈی ایم کے جلسے کے دوران کارکنان کی توڑپھوڑ سے 72 لاکھ روپے سے زائد نقصان کا تخمینہ لگایا گیا اس نقصان کی وصولی پی ڈی ایم سے کی جائےگی۔
جلسہ میں شریک کارکنوں سرسبزلان خراب کیے، لوہے کے جنگلے توڑے گئے اور پھول، پودے مسل دیئے۔ ایک واک تھرو گیٹ، میوزیم کا گیٹ نمبر 4 اور مینار کے 4 دروازے ٹوٹے۔
پی ایچ اے نے اخراجات پی ڈی ایم سے لینے کا فیصلہ کیا ہے اس کے علاوہ پی ایچ اے نے ایف آئی آر درج کروانے کیلیے ڈرافٹ تیار کر لیا۔ اس سلسلے میں انتظامیہ نے لینڈ ریونیو ایکٹ 1967 کے تحت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
کورونا ايس او پيز کی خلاف ورزی اور ساؤنڈ سسٹم ايکٹ کے تحت لیگی قیادت کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کو بھی نامزد کیا گیا ہے.
خواجہ سعد رفيق ، احسن اقبال ، شاہد خاقان، رانا ثنا اللہ، خواجہ آصف، طلال چوہدری، ایاز صادق، ملک پرویز، رانا مبشر اقبال، شیخ روحیل اصغر، مريم اورنگزيب اور دیگر بھی نامزد ہیں.
مقدمہ سکیورٹی آفیسر پی ایچ اے کی مدعیت میں تھانہ لاری اڈا میں درج کرایاگیا ہے جس میں کورونا ايس او پيز کی خلاف ورزی اور ساؤنڈ سسٹم ايکٹ سميت 15 دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہےکہ جلسے کے شرکا نے قومی ورثے کی حرمت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچايا۔ پی ڈی ایم انتظامیہ پارک کا گیٹ اور جنگلے توڑ کر پارک میں داخل ہوئی، ملک وسیم کھوکھر 125 افراد کے ہمراہ مزاحمت کرکے پارک میں داخل ہوئے.
فلیکسز اور سرچ لائٹس لگانے کے لئے فرش اور ٹریک کی ٹائلیں توڑی گئیں۔پی ڈی ایم جلسے پر 2 مقدمات تھانہ لاری اڈا میں درج کر لیے گئے.
پہلا مقدمہ سیکیورٹی سپروائزرمحمد یوسف جبکہ دوسرا ذیشان حیدر نقوی کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ دونوں مقدمات میں پارک کے تالے توڑنے اور زبردستی داخل ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق 20 سے 25 افراد آئے جنھوں نے 5 نمبر گیٹ کو ہتھوڑے اور اینٹوں کی ضرب مار کر توڑ دیا، سیکیورٹی گارڈ کوسنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں.
دوسرے مقدمہ کی ایف آئی آر کے مطابق چند کارکنوں کی جانب سے نعرے بازی کی گئی، کار سرکار میں مداخلت کرتے ہوئے زبردستی گاڑیاںاور سامان پارک میں داخل کیا گیا۔